کورنگی میں واقع انڈس اسپتال میں ریبیز میں مبتلا 17 سالہ لڑکی دم توڑ گئی، جس کے بعد رواں سال اسپتال میں ریبیز کے سبب رپورٹ ونے والی اموات کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مریضہ کو ایک ماہ قبل نامعلوم آوارہ کتے نے انگوٹھے پر کاٹا تھا۔ سگ گزیدگی کے بعد مریضہ کو قریبی طبی مرکز لے جایا گیا جہاں مبینہ طور پر ریبیز ویکسین کی صرف ایک خوراک دی گئی، تاہم مکمل پوسٹ ایکسپوژر پروفیلیکسیس نہیں ہو سکی۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ جمعے سے مریضہ میں ریبیز کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں، جن میں پانی سے خوف، ہوا سے خوف اور شدید بے چینی شامل تھیں۔
انڈس اسپتال پہنچنے تک بیماری انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی تھی۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضہ کا تعلق اورنگی ٹاؤن، کراچی سے تھا۔انڈس اسپتال انتظامیہ کے مطابق رواں سال اب تک اسپتال میں ریبیز سے 8 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں،جبکہ 16 ہزار سے زائد جانوروں کے کاٹنے کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سگ گزیدگی کے بعد اینٹی ریبیز ویکسین لگوانا سو فیصد تک تحفظ فراہم کرتا ہے، تاہم علامات ظاہر ہونے کے بعد یہ مرض جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ سگ گزیدگی کی صورت میں متاثرہ حصے کو کم از کم پندرہ منٹ تک نلکے کے پانی اور صابن سے اچھی طرح دھوئیں اور فوری طور پر مکمل ویکسینیشن کروائیں۔