لاہور ہائی کورٹ نے اسنوکرکلب کے کاروبارکو جائز اور قانونی قرار دیدیا

اسنوکر کلب چلانا قانونی اور تفریحی سرگرمی ہے کوئی قانون اس پر پابندی عائد نہیں کرتا، عدالت


ویب ڈیسک December 18, 2025

لاہورہائیکورٹ نے اسنوکرکلب کےکاروبارکو جائز اور قانونی قرار دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد ظفر نے شہری محمد راشد کی اپیل پر 5 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

فیصلے کے مطابق اسنوکر کلب چلانا قانونی اور تفریحی سرگرمی ہے کوئی قانون اس پر پابندی عائد نہیں کرتا، عدالت نے شہری کا سنوکر کلب بند کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو قانونی بزنس کرنے کا حق ہے، بیلیرڈ اور سنوکر کے کھیل غیر اخلاقی نہیں،نہ ہی قانون کے تحت ممنوع ہیں، قانونی دائرے میں چلنے والے کاروبار کو مبہم شکایات پر غیر معینہ مدت کیلئے بند نہیں کیا جا سکتا، درخواستگزار کے مطابق وہ سرگودھا میں سنوکر کلب چلاتا تھا۔

درخواستگزار کے مطابق اسنوکر کلب کے زریعے عوام کو بیلیرڈ گیم کھیلنے کی تفریح فراہم کی جاتی تھی، درخواستگزار کے مطابق مخالف نے درخواستگزار کا اسنوکر کلب بند کرنے کےلئے علاقہ مجسریٹ کو درخواست دی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست میں کہا گیا کہ کلب رات دیر کھلا رہتا ہے اور شورغل ہوتا ہے مجسریٹ نے سی ار پی سی سیکشن 133کے تحت اسنوکر کلب بند کرنے کا حکم دیا، اسنوکر کلب سیکشن سی آر پی سی کے سیکشن 133کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سیکشن 133 کے اختیارات صرف ہنگامی اور وقتی عوامی خلل کی صورت میں استعمال ہو سکتے ہیں، سیکشن 133 کے تحت حکم محدود اور مخصوص ہونا چاہیے، تاکہ کسی کے معاشی حقوق متاثر نہ ہوں، کاروبار پر مکمل پابندی عدالتی اختیارات کا غلط استعمال ہے۔

 شور یا اوقاتِ کار کو ریگولیٹ کیا جا سکتا تھا، مکمل پابندی ضروری نہیں تھی، ٹرائل کورٹ نے قوانین کی درست تشریح نہیں کی، عدالت اسنوکر کلب بند کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے، درخواستگزار تمام قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے دوبارہ اسنوکر کلب کھول سکتا ہے۔

مقبول خبریں