ایک بظاہر آسان ریاضی کا سوال سوشل میڈیا پر بحث کا باعث بن گیا ہے، جہاں ہزاروں صارفین ایک ہی مساوات پر الجھتے نظر آئے۔
اسکول کے زمانے میں روزانہ حل ہونے والے ایسے سوالات آج بالغ افراد کے لیے امتحان بن گئے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ سادہ سا حساب انٹرنیٹ پر ٹرینڈ کرنے لگا۔
یہ سوال ہے:

سوال دیکھنے میں جتنا آسان لگتا ہے، جواب اتنا ہی متنازع ثابت ہوا۔ سوشل میڈیا پر ایک صارف نے یہ مساوات شیئر کی، جس کے بعد تبصروں میں ایک طویل بحث چھڑ گئی۔ کچھ لوگوں نے جواب 150 بتایا، کچھ نے 25 کہا، جبکہ بڑی تعداد 115 پر متفق نظر آئی۔
درحقیقت مسئلہ حساب میں نہیں بلکہ ترتیب میں ہے۔ ریاضی کا بنیادی اصول PEMDAS (یعنی بریکٹس، ایکسپونینٹس، ضرب، تقسیم، جمع اور تفریق) یہاں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔ چونکہ اس سوال میں نہ بریکٹس ہیں اور نہ ہی ایکسپونینٹس، اس لیے سب سے پہلے ضرب اور تقسیم کو بائیں سے دائیں حل کیا جاتا ہے۔
یوں پہلے 30 کو 2 پر تقسیم کیا جاتا ہے، جس کا جواب 15 بنتا ہے۔ اس کے بعد 15 کو 3 سے ضرب دی جاتی ہے، جو 45 بنتا ہے۔ آخر میں 70 اور 45 کو جمع کیا جاتا ہے، اور یوں درست جواب سامنے آتا ہے: 115۔

ماہرین کے مطابق جن افراد نے 150 جواب دیا، انہوں نے ترتیب کو نظرانداز کرتے ہوئے پہلے جمع کرلیا، جو بنیادی اصول کے خلاف ہے۔ بعض غلطیوں کی وجہ سادہ حسابی چوک بھی بنی۔
یہ سوال ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ ریاضی صرف نمبروں کا کھیل نہیں بلکہ ترتیب اور اصولوں کو یاد رکھنے کا نام ہے۔ اب سوال یہ ہے: کیا آپ نے 20 سیکنڈ میں درست جواب نکال لیا تھا؟