کسی بھی وقت الیکشن کا اعلان ہو سکتا ہے، میدان خالی نہیں چھوڑینگے، طاہر القادری

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 14 اکتوبر 2014
دھوبی گھاٹ جلسہ کاروان انقلاب کی کنجی ہے،اب ملک بھر میں ضلعی سطح پر جلسے کریں گے، طاہرالقادری فوٹو: آن لائن/فائل

دھوبی گھاٹ جلسہ کاروان انقلاب کی کنجی ہے،اب ملک بھر میں ضلعی سطح پر جلسے کریں گے، طاہرالقادری فوٹو: آن لائن/فائل

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دھوبی گھاٹ کا جلسہ کاروان انقلاب کی کنجی ہے۔

انقلاب میری منزل ہے جو معروف انقلابی طریقے سے آئے یا سیاسی جدوجہد کے ذریعے، انتخابی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے کیونکہ کسی بھی وقت انتخابات کا اعلان ہو سکتا ہے، الیکشن سے پہلے احتساب اور انتخابی اصلاحات کرائیں گے، انتخابی اتحاد الیکشن کے قریب جا کر کریں گے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، قاتلوں سے بدلہ لیں گے جس کیلیے اللہ حالات پیدا کر دے گا، دوسروں کے جلسے میں جا کر مخالفانہ نعرے لگوانا مجھے پسند نہیں، جاگیر داروں اور سرمایہ داروں سے پیسے نہیں لیں گے کیونکہ پیسوں سے جماعتیں بک جاتی ہیں، جماعت کو وڈیروں اور سرمایہ داروں سے بچانے کیلیے عوام سے نوٹ مانگے ہیں۔

اپنے احتساب کیلیے فنڈ والا اکاؤنٹ اوپن رکھوں گا، عوامی تحریک پر کسی خاندان اور ایک لیڈر کا قبضہ نہیں ہو گا بلکہ کارکنان جس کو چاہیں اس کو لیڈر بنا لیں، 19 اکتوبر کو لاہور کے جلسے میں دھرنے کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، وہ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب فاسق اور اسٹیٹس کو نظام کو بدل کر کروڑوں عوام کو ان کے حقوق دلانے ہیں، اب ملک بھر میں ضلع کی سطح پر جلسے کیے جائیں گے۔

19اکتوبر کو لاہور کے بعد 23نومبر کو بھکر، 30 نومبر کو سرگودھا، 7دسمبر کو میانوالی اور 14دسمبر کو لیہ میں بھی جلسے ہوں گے، اس کے بعد سندھ، خیبر پختونخوا، کوئٹہ، گلگت، بلتستان میں جلسے کیے جائیں گے، لاہور کے جلسے میں انرجی بحران کے خاتمے کا لائحہ عمل دوں گا، طاہر القادری نے گو نواز گو کے حوالے سے کہا کہ اگر سکولوں میں بچے اور سیلاب متاثرین گو نواز گو کے نعرے لگائیں تو یہ عوام کے دل کی آواز ہے، اسے برداشت کیا جائے، پہلی بار کرکٹ میچ ہارنے پر گو مصباح گو اور گو آفریدی گو کے نعرے لگے، یہ شعور ہم نے عوام کو دیا ہے، آج سے جھنگ، چنیوٹ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا 3 روزہ دورے کروں گا، ان کے غم میں شریک ہوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔