بوڑھی عورت۔۔۔۔۔روزانہ ایک کلو ریت کھاتی ہے

ڈاکٹراس بات پر حیران ہیں کہ بچپن سے ہر روز ریت کھانے کے باوجود سُداما کبھی بیمار نہیں ہوئی


ع۔ر June 02, 2015
گاؤں کے بڑے بوڑھوں کے مطابق وہ سُداما کو بچپن سے ریت کھاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

KARACHI: ریت اور مٹی کھانے والے بچوں کے پیٹ میں کیڑے پڑ جاتے ہیں اور وہ بیمار ہوجاتے ہیں۔ مگر یہ بڑی بی دس برس کی عمر سے ریت کھارہی ہیں، اور بالکل صحت مند ہیں! 92 سالہ سُداما دیوی کا تعلق بھارتی ریاست اُترپردیش کے ضلع شاہجہان پور کے گاؤں کجری نور پور سے ہے۔ گاؤں کے باسی اسے بچپن ہی سے ریت کھاتے ہوئے دیکھتے آرہے ہیں۔

سُداما دیوی کا کہنا ہے کہ اُسے یہ لت دس برس کی عمر میں لگی۔ سُداما کے مطابق ایک روز وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ ان کے درمیان ریت کھانے کی شرط لگ گئی۔ اُس نے تین چار مٹھی ریت پھانک کر شرط جیت لی۔

شرط تو سُداما نے جیت لی مگر اسے ریت کا چسکا بھی لگ گیا۔ ریت کا ذائقہ اسے اتنا بھایا کہ روزانہ اس سے لطف اندوز ہونے لگی۔ ابتدا میں وہ چند مٹھی ریت پھانکا کرتی تھی پھر یہ مقدار بڑھتی گئی اور اب کئی برسوں سے وہ ایک کلو ریت یومیہ کھا رہی ہے۔ یہ گلی کوچوں میں اُڑنے والی ریت نہیں بلکہ نہر سے نکالی جانے والی چمک دار سُرمئی ریت ہے جسے پنجاب کے دیہات میں بالُو مٹی کہا جاتا ہے۔

قریبی نہر سے لائی گئی ریت کے تھیلے سُداما کے گھر میں رکھے رہتے ہیں، جن سے وہ دن میں چار بار ریت نکال کر شکم سیری کرتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ صرف ریت ہی کھاتی ہے، وہ عام غذائیں بھی استعمال کرتی ہے۔

ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ پھل وغیرہ جیسے نارنگی کی پھانکوں پر مرچ مسالے کے بجائے ریت لگا کر کھاتی ہے۔ حیران کُن بلکہ ناقابل یقین بات یہ ہے کہ سُداما کبھی بیمار نہیں ہوئی۔ سُداما کا کہنا ہے کہ اس نے کئی بار یہ عادت ترک کرنے کی کوشش کی، مگر جب بھی اس نے ریت سے دوری اختیار کی، بُھوک لگنی بند ہوگئی۔

گاؤں کے بڑے بوڑھوں کے مطابق وہ سُداما کو بچپن سے ریت کھاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ وہ ریت ایسے مزے سے کھاتی ہے جیسے چینی کھارہی ہو۔ سُداما کے خاندان میں اس کے سوا کوئی اس عجیب و غریب لَت میں مبتلا نہیں۔ اس کے چار بچوں میں سے بھی کسی کو ریت پھانکنے میں دل چسپی نہیں۔

سُداما اچھے کھانوں کی شوقین ہے۔ مالی حالت اچھی نہ ہونے کے باوجود وہ کسی نہ کسی طرح اپنی پسندیدہ غذاؤں کا انتظام کرلیتی ہے۔ سُداما کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے باپ اور بھائی اس کے لیے نہر میں سے ریت لایا کرتے تھے۔ شادی کے بعد یہ ذمہ داری اس کے شوہر، کرشن کمار نے سنبھال لی۔

ڈاکٹراس بات پر حیران ہیں کہ بچپن سے ہر روز ریت کھانے کے باوجود سُداما کبھی بیمار نہیں ہوئی۔ بڑھاپے میں بھی وہ پوری طرح چاق چوبند ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے