تربیت یافتہ اداکارہ نہیں’’گڈو رنگیلا‘‘ میں خود کو نئے کردار میں سامنے لائی ہوں، ادیتی راؤ حیدری

شوبز ڈیسک  منگل 7 جولائی 2015
بالی ووڈ میں ہرفنکار کو چیک کرنے اور انھیں اپنی پرفارمنس بہتر بنانے کے لیے مشورے دینے والے موجود ہیں،ادیتی راؤ حیدری۔ فوٹو: فائل

بالی ووڈ میں ہرفنکار کو چیک کرنے اور انھیں اپنی پرفارمنس بہتر بنانے کے لیے مشورے دینے والے موجود ہیں،ادیتی راؤ حیدری۔ فوٹو: فائل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ ادیتی راؤ حیدری جن کی تقریباً ڈیرھ برس کے وقفے کے بعد حال ہی میں فلم گڈو رنگیلا سینما گھروں کی زینت بنائی گئی ہے کہا ہے کہ وہ تربیت یافتہ اداکارہ نہیں ہیں اور فلم کی شوٹنگ کے دوران خود کو ہدایتکار کے حوالے کردیتی ہیں اور وہ جیسے ہی کہتا ہے اسی طرح اپنے سین عکسبند کروادیتی ہوں ۔ یہ بات انھوں نے ایک انٹر ویو کے دوران کہی ۔

واضح رہے کہ ادیتی راؤ حیدری نے سبھاش کپور کی ہدایتکاری میں بنائی جانیوالی فلم ’’گڈو رنگیلا ‘‘میں ارشد وارثی اور امیت سدھ کے ساتھ معصوم اور سادہ لڑکی کا مرکزی کردار نبھایا ہے۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ ایک وقت تھا کہ لوگ مجھے کہتے تھے کہ فلموں میں اپنے کرداروں کے حوالے سے خود کو تبدیل کروں 2013 میں ریلیز ہونے والی فلم بے بی میں میرا کردار اکشے کمار کے مقابل ایک ماڈرن لڑکی تھا جب کہ گڈو رنگیلا میں خود کو ایک نئے کردار میں سامنے لائی ہوں اور یہ ایک سادہ اور خود کو ہر وقت خطرے میں گھرا محسوس کرنیوالی لڑکی کا ہے ایک سوال کے جواب میں ادیتی راؤ حیدری نے کہا کہ ایک اچھا فلساز یا ہدایتکار کسی اداکار کی شخصیت کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور سبھاش کپور میں یہ خصوصیت موجود ہے کہ وہ کسی بھی فنکار کو نمایاں کرسکتے ہیں اور میری خوشی قسمتی ہے کہ مجھے سبھاش کپور سمیت ان تمام ہدایتکاروں جن کے ساتھ فلموں میں کام کرچکی ہوں سے بہترین رہنمائی ملی ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں ادیتی کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ میں تقریباً ہرفنکار کو چیک کرنے والے موجود ہیں اور وہ انھیں اپنی پرفارمنس بہتر بنانے کے لیے مشورے بھی دیتے ہیں جب کہ میرے ساتھ ایسا نہیں ۔ میں باقاعدہ تربیت لے کر بالی ووڈ میں نہیں اور اکثر فلموں میں خود کو ہدایتکار کے رحم وکرم پر چھوڑ دیتی ہوں کہ وہ جس طریقے سے کردار عکسبند کروانا چاہتے ہیں ویسا ہی کرتی ہوں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔