بارشیں اور سیلاب

پنجاب میں شدید بارشوں کے باعث نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا جب کہ مختلف حادثات میں 6 افراد کے جاں بحق ہوگئے ہیں


Editorial July 07, 2015
ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کا آغاز ہوگیا ہے- فوٹو: فائل

ملک میں مون سون کا آغاز ہو گیا ہے گزشتہ روز پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارش سے ہوئی۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں ۔وہاں ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی آگئی، دریائے سوات میںپانی کی سطح بدستور بڑھ رہی ہے۔ راولپنڈی میں صبح سے جاری موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ تک پانی کھڑا ہوا ہے' نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ شدید بارش کے باعث مختلف حادثات میں دو بچوں سمیت 6 افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔گزشتہ روز قبائلی ایجنسی باجوڑ میں بارش کے باعث چھت گرنے سے تین بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔ لاہور میں بھی اہم شاہراہوں اور نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا اور بجلی غائب ہو گئی۔

دریاؤں کی صورت حال یہ ہے کہ دریائے چناب میں 9 جولائی تک فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ کسی بھی حکومت نے قدرتی آفات اور سیلاب سے محفوظ رہنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ ہمارے ہاں آج بھی پرانا اور فرسودہ نظام چلایا جا رہا ہے۔ ہر سال بارشوں اور سیلاب سے تباہی مچتی ہے۔ گزشتہ سال سندھ میں اور اس سے پہلے بھی سیلاب نے سندھ میں تباہی مچائی۔ پنجاب میں بھی سیلاب نے اربوں روپے کا نقصان کیا۔ کراچی میں معمول سے ہٹ کر بارش ہو جائے تو سارا نظام زندگی مفلوج ہو جاتا ہے۔

سڑکوں پر ٹریفک کا اژدہام ہوتا ہے اور گلیاں اور محلے تالاب کی شکل اختیارکر لیتے ہیں۔ اوپر سے بجلی بند ہو جاتی ہے ۔یہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے حالات ہیں۔ ابھی وہاں شدید لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ دنیا بھر میں سیلاب اور بارشیں ہوتی ہیں لیکن وہاں وارننگ سسٹم بھی موجود ہیں اور اس کے علاوہ حکومتوں نے ایسے انتظامات کیے ہیں کہ سیلاب تباہی نہیں مچاتے۔ پاکستان میںبھی بارشوں اور سیلاب کے پانی کو محفوظ بنا کر پانی کی قلت ختم کی جا سکتی ہے لیکن اس کے لیے نیک نیتی کی ضرورت ہے۔

مقبول خبریں