اردن میں قوم لوط کے تباہ شدہ شہر کے کھنڈرات کی دریافت

یہ ایک وسیع وعریض شہر تھا جس میں کئی قدیم عمارتوں کی موجودگی کا بھی پتا چلتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک October 15, 2015
شہر دو حصوں میں منقسم دکھائی دیتا ہے۔ ایک بالائی اور دوسرا زیریں حصہ ہے،ماہرین فوٹو: فائل

امریکی محققین نے 10 سال کی تحقیق کے بعد حضرت لوط علیہ السلام کی قوم اور ان کے ان کے شہر کے کھنڈرات ڈھونڈ نکالنے کا دعویٰ کیا ہے۔

قوم لوط کے مرد اپنی جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے عورتوں کے بجائے مردوں کی طرف غیر فطری میلان رکھتے تھے۔ اس پر اللہ کے جلیل القدر پیغمبر حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم کو منع کیا اور اللہ کی طرف سے سخت عذاب کی وعید سنائی مگر ان کی قوم بشمول ان کی بیوی کے ان کی بات ماننے سے انکار کردیا۔

اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن کریم میں قوم لوط کی غلط کاریوں اور اس پر انہیں ملنے والی سزا کے بارے میں تفصیلی طور پر ذکر کیا ہے مگریہ بات آج تک پردہ راز میں تھی کہ قوم لوط کا شہر کہاں تھا لیکن پاپولر آرکیالوجی نامی امریکی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم نے 10 سال کی محنت کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ وہ "سدوم" نامی شہر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ تباہ شدہ شہر کے کھنڈرات سے پتا چلتا ہے کہ یہ ایک وسیع وعریض شہر تھا جس میں کئی قدیم عمارتوں کی موجودگی کا بھی پتا چلتا ہے۔ شہر کے کھنڈرات اردن میں "تل الحمام" کے مقام پر ملے ہیں۔

کھنڈرات دریافت کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر اسٹیون کولنز کا کہنا ہے کہ جب ان کی تحقیقات کا نتیجہ سامنے آیا تو وہ خود بھی حیران رہ گئے کیونکہ اس شہر میں زندگی ایک دم ختم ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سدوم شہر دو حصوں میں منقسم دکھائی دیتا ہے۔ ایک بالائی اور دوسرا زیریں حصہ ہے۔ شہر کے گرد مِٹی کی اینٹوں کی 10 میٹر اونچی اور 5.2 میٹر چوٹی دیوار بھی دریافت ہوئی ہے۔ شہرکے دروازوں کی باقیات بھی ملی ہیں۔ ایسے لگتا ہے کہ جب یہ شہر تباہ ہوا تو اس وقت بھی لوگ روز مرہ کے معمولات میں مشغول تھے مگر زندگی اچانک ہی ختم ہوگئی تھی۔

مقبول خبریں