سیمنٹ کی برآمدات میں گزشتہ ماہ 21فیصد کا نمایاں اضافہ

اس صورت حال نے صنعت کو نصب شدہ استعداد کی تقریباً 95 فیصد استعمال میں لانے کے قابل بنایا ہے


Business Reporter April 06, 2016
فاضل استعداد استعمال میںنہ لانے اورکارٹل کے الزامات غلط ثابت ہوگئے، مینوفیکچررز فوٹو: فائل

سیمنٹ کی فروخت مارچ 2016 کے دوران 3.584 ملین ٹن کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں جس کی وجہ سے کارخانوں میں پیداواری صلاحیت کا استعمال 90فیصد سے تجاوز کرگیا۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ سیمنٹ کی فروخت 19.13فیصد کے اضافے سے 3.05 ملین ٹن تک پہنچ گئی جبکہ برآمدات 20.58 فیصد بڑھ کر 5لاکھ 34ہزار 804 ٹن تک پہنچ گئیں۔

اس طرح مارچ میں مجموعی فروخت19.34 فیصد کے نمایاں اضافے سے 3.583 ملین ٹن رہی۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک سیمنٹ کی مقامی فروخت 17.69 فیصد بڑھ کر 20.34ملین رہی تاہم برآمدات 19.02 فی صد کمی سے 4.406 ملین ٹن رہیں جبکہ سیمنٹ کی مجموعی فروخت (مقامی کھپت پلس ایکسپورٹ) ان 9 ماہ میں 9.95 فیصد اضافے کے ساتھ 28.34ملین تک پہنچ گئی۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے برآمدات میں بہتری کے بارے میں کہا کہ مارچ میں سیمنٹ کی برآمدات میں افزائش صنعت کے لیے نہایت حوصلہ افزا ہے۔

اس صورت حال نے صنعت کو نصب شدہ استعداد کی تقریباً 95 فیصد استعمال میں لانے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت ملکی معیشت پر مکمل اعتماد کرتی ہے اور اس نے باقاعدگی سے اپنی استعداد میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے، ڈی جی خان، لکی، چیراٹ اور اٹک سیمنٹ میں توسیع کا کام مکمل ہونے کے بعد استعداد میں مزید 26ہزار ٹن یومیہ اضافہ ہو جائے گا جبکہ دیگر سیمنٹ ساز ادارے بھی توسیعی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ 95 فیصد کے قریب استعداد کواستعمال میں لانے کے باوجود صنعت کو اپنی بیکار استعداد کو استعمال میں نہ لانے اور قیمتوں کو بلند رکھنے کے لیے گروہ تشکیل دینے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے تاہم اس بے بنیاد الزام کو دو عوامل غلط ثابت کرتے ہیں جن میں تنصیب شدہ استعداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال اور ملک کے مختلف خطوں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں فرق ہے جو 482روپے سے 550روپے فی بوری تک دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت فروخت کو منظم کر رہی ہے نہ قیمتوں کو بلکہ محض معیشت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے۔

مقبول خبریں