- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ایران میں کتے کی جان لینے والے شخص کو 74 کوڑوں کی سزا
تہران: ایران کی عدالت نے کتے کو قتل کرنے پر ایک شخص کو 74 کوڑے مارنے کی سزا سنادی۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق ایران کی عدالت نے ایک شخص کو کتے کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کرنے پر 74 کوڑوں کی سزاسنائی ہے۔ گزشتہ برس سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں اس شخص کو کتے کو اپنی کار پر زور زور سے پٹختے ہوئے دکھایا گیا تھا اور بعد میں اس شخص نے کتے کو بیلچے سے مار مار کر ہلاک کردیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم کو گزشتہ سال شمال مغربی صوبے اردبیل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق خیال کیا جارہا تھا کہ یہ کتا اسی شخص کی ملکیت تھا تاہم اس کے اس بے رحمانہ طرز عمل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ عدالت نے ملزم کو کوڑے مارنے کے ساتھ یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ ایک سال تک ہر ہفتے جانوروں کے تحفظ پر دیئے جانے والے لیکچر بھی سنے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔