انضمام الحق پڑھے لکھے کھلاڑیوں کے مخالف؟

محمود الحسن  منگل 19 اپريل 2016
بازید،مصباح الحق و دیگر اسی پالیسی کا نشانہ بنے،شہریارکی کتاب میں شامل حقائق  ۔ فوٹو: فائل

بازید،مصباح الحق و دیگر اسی پالیسی کا نشانہ بنے،شہریارکی کتاب میں شامل حقائق ۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  پاکستان کے نئے چیف سلیکٹرانضمام الحق ماضی میں بطور کپتان پڑھے لکھے کھلاڑیوں کے انتخاب کی مخالفت کیا کرتے تھے، بازید خان، مصباح الحق اور حسن رضا ان کی اسی پالیسی کا نشانہ بنے۔ یہ حقائق انھیں چیف سلیکٹر مقرر کرنے والے چیئرمین پی سی بی شہریارخان کی کتاب ’’ Cricket Cauldron: The Turbulent Politics of Sport in Pakistan میں ہی پیش کیے گئے ہیں۔

2013 میں شائع ہونے والی اس کتاب کے صفحہ نمبر204 پر انھوں نے بطورچیئرمین کرکٹ بورڈ اپنے تاثرات یوں بیان کیے کہ ’’انضمام الحق، مڈل کلاس پس منظر رکھنے والے تعلیم یافتہ کھلاڑیوں کوٹیم میں شامل کرنے کی حوصلہ شکنی کرتے تھے، مثال کے طور پر بازید خان، مصباح الحق اورحسن رضا کو ایسے لیبل لگا کرٹیم سے باہر کردیا جاتاکہ وہ خراب فیلڈرہیں، عمرزیادہ ہوگئی ہے یا تیزبولنگ سے ڈرتے ہیں۔ انضمام ان کھلاڑیوں کو ترجیح دیتے جو ان کے خیالات سے متفق ہوتے ۔‘‘ جب انضمام الحق یہ سب کررہے تھے تو چیئرمین پی سی پی کی حیثیت سے شہریار خان کا فرض تھا کہ وہ مداخلت کرکے کھلاڑیوںکے میرٹ پرانتخاب کویقینی بناتے، مگر وہ چپ چاپ معاملات کودیکھتے رہتے۔

انضمام کونئی ذمہ داری سونپنے سے قبل شہریارخان کی ان سے ملاقات بھی ہوئی، شاید انھوں نے اس میں سابق اسٹار بیٹسمین سے یہ بھی پوچھا ہو کہ اب چیف سلیکٹربن کر کہیں تعلیم یافتہ کھلاڑیوں کونظرانداز تونہیں کرینگے؟اگر انضمام پرانی روش پر چلتے رہے تو دوسری بار عہدہ سنبھالنے والے چیئرمین اس سے متعلق اپنی کتاب کے اگلے ایڈیشن میں ہی لکھ سکیں گے، بعض حلقوں کا دعویٰ ہے کہ انضمام کو چیف سلیکٹر بنانے کیلیے دبائو اعلیٰ حکومتی شخصیت کی جانب سے آیا،ان کا نام متوقع امید واروںکی فہرست میں شامل نہیں تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔