صرف 5 سیکنڈ میں ملیریا کی تشخیص کرنے والی ڈیوائس تیار

ابتدائی 5 سے 7 دنوں کے اندر ملیریا کی تشخیص ہونے سے مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔


ویب ڈیسک June 07, 2016
ابتدائی 5 سے 7 دنوں کے اندر ملیریا کی تشخیص ہونے سے مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ فوٹو؛ فائل

ملیریا کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال 200 ملین انسان موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ ملیریا کی بروقت تشخیص سے اس تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے اسی لیے ایم آئی ٹی کے ایک طالب علم نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو صرف 5 سیکنڈ میں ملیریا کی تشخیص کر سکتی ہے۔

ملیریا دنیا کا ایک مہلک ترین مرض ہے جس کے ہر سال 200 ملین لوگ نشانہ بنتے ہیں۔ اگرچہ اس مرض سے بچا جا سکتا ہے اور اس کا علاج بھی موجود ہے لیکن اس کے باوجود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق گزشتہ سال صرف افریقہ میں 4 لاکھ سے زائد افراد ملیریا کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے۔

یہ ڈیوائس ایم آئی ٹی کے میکینیکل انجیئرنگ کے شعبے میں پی ایچ ڈی کرنے والے طالب علم نے تیار کی ہے جس کے مطابق ملیریا ایسا مرض ہے جس کی فوری تشخیص انتہائی ضروری ہے۔ اگر ابتدائی 5 سے 7 دنوں کے اندر اس کی تشخیص ہو جائے تو اس کا بروقت علاج کر کے مرض کو جان لیوا ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔



ملیریا کی بروقت تشخیص کے لیے طالب علم کی تیار کردہ ڈیوائس جسے RAM یعنی ریپڈ اسیسمنٹ آف ملیریا کا نام دیا گیا ہے خون کے ایک قطرے کے ذریعے صرف 5 سیکنڈ میں ملیریا کی تشخیص کر سکتی ہے۔ دور دراز کے دیہاتی علاقوں میں ملیریا پیراسائٹ کی تشخیص انتہائی مشکل عمل ہے کیونکہ وہاں جدید لیبارٹریاں موجود نہیں ہوتیں جب کہ اس ڈیوائس کی مدد سے کہیں بھی ماہرین کے بغیر ملییریا کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔ اس پر خون کا ایک قطرہ رکھا جاتا ہے جو کہ چند سیکنڈ میں ملیریا ہونے کا مثبت یا منفی اشارہ دے دیتی ہے۔

اس ڈیوائس کی قیمت صرف 100 امریکی ڈالر مقرر کی گئی ہے تاکہ یہ زیادہ لوگوں کی دسترس میں رہے۔ یہ ڈیوائس بیٹری سے کام کرتی ہے جو کہ اس کا استعمال مزید آسان بنا دیتی ہے۔

مقبول خبریں