مصری ججوں کا آئینی ریفرنڈم کی نگرانی سے انکار جوڈیشل کونسل عدالتی عملہ بھیجنے پر رضا مند

اپوزیشن آج صدر مرسی کیخلاف مظاہرے کریگی،اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے11آزاد اخبارات آج شائع نہیں ہونگے


AFP December 04, 2012
اپوزیشن آج صدر مرسی کیخلاف مظاہرے کریگی،اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے11آزاد اخبارات آج شائع نہیں ہونگے فوٹو : فائل

مصر کی سپریم کورٹ کے ججوں نے صدر محمد مرسی کی طرف سے مطلق العنان اختیارات حاصل کرنے کے اقدام کے خلاف غیرمعینہ مدت کیلئے ہڑتال شروع کردی ہے ۔

اتوار کو صدر مرسی کے حامیوں کی جانب سے عدلیہ کے خلاف مظاہروں کے بعد سپریم آئینی عدالت نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان نفسیاتی اور مادی دبائو کے پیش نظر غیرمعینہ مدت کیلیے کام چھوڑ رہے ہیں۔ ادھر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ آج (منگل) صدارتی محل کے باہر اور قاہرہ کے التحریر چوک پر ریلیاں نکالی جائیں گی۔

25

مصر کے اخبارات نے بھی صدر مرسی کی اختیارات کی ہوس پر کڑی تنقید کی ہے۔ روزنامہ ''الشروق''نے ''خبردار!۔۔۔ فسطائیت آرہی ہے'' کے عنوان سے اداریے میں لکھا ہے کہ جب اسلام پسند اخوان المسلمین کے کارکنوں نے آئینی عدالت کا محاصرہ کرکے اور ججوں کو عدالت میں داخل ہونے سے روک کر دراصل فسطائیت کا بیج بودیا ہے۔

اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اور 11آزاد اخبارات نے آج اشاعت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مصر کے ججوں کے فورم ''ججز کلب'' نے اعلان کیا تھا کہ وہ15 دسمبر کو ملک گیر ریفرنڈم کی نگرانی نہیں کریں گے۔

26

لیکن اب سنیئر ججوں نے عدالتی عملے کو ریفرنڈم کیلئے بھیجنے پر رضامندی ظاہرکردی ہے۔ اس حوالے سے صدر مرسی کے قانونی مشیر محمد غزالہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ججوں کی رضامندی کے بعد ثابت ہوگیا کہ ریفرنڈم کو عدالتی حمایت حاصل ہوگی۔

مقبول خبریں