ماہ مئی میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں 54 افراد ہلاک

کاشف ہاشمی / اسٹاف رپورٹر  جمعرات 1 جون 2017
مختلف مقامات پر مقابلے کے دوران11 جرائم پیشہ ہلاک،1488سے زائد ملزمان گرفتارکرلیے گئے۔ فوٹو: فائل

مختلف مقامات پر مقابلے کے دوران11 جرائم پیشہ ہلاک،1488سے زائد ملزمان گرفتارکرلیے گئے۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ماہ مئی میں شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 54 افراد ہلاک اور فائرنگ کے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 125 افراد زخمی ہوئے۔

یکم مئی کو نامعلوم ملزمان نے ڈکیتی مزاحمت پر ایک شہری کو قتل کیا، 2 افراد فائرنگ سے زخمی ہوئے،2 مئی کو شہر میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2افراد ہلاک اور بچے سمیت3افراد زخمی ہوئے، میٹھادر میں شوہر نے اہلیہ کو قتل کیاجبکہ اورنگی ٹاؤن میں ندیم الیکٹرنکس کی دکان پر نامعلوم دہشت گردوں نے بم دھماکا کیا جس سے ایک شہری زخمی ہوا ، 3 مئی کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سے 2افراد ہلاک اور4افراد زخمی ہوئے،4مئی کوکند آلے کے وار سے ایک شہری قتل ہوا جبکہ فائرنگ کے واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے، 5 مئی کو سفاک ملزمان نے8سالہ بچے کو اغوا کے بعد قتل کیا۔

لیاری میں فائرنگ سے ایک شہری ہلاک اور شہر کے دیگر مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے،6مئی کو محمود آباد میںکار سے ایک خاتون اور اس کے آشنا کی لاشیں ملی جنہیں نامعلوم افراد نے قتل کیا، شہر میں فائرنگ سے 2افراد زخمی ہوئے ، 7 مئی عزیز بھٹی ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کو ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا،مختلف مقامات پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوئے، دوسری جانب منگھوپیر میں بھائی نے بھائی کو چھری کے پے درپے وار کرکے قتل کردیا ،8 مئی کوتشدد سے ایک شہری ہلاک ،جیکسن میں باپ اوربیٹے نے مل کر بیٹی کو گلا دبا کر قتل کردیا ۔

فائرنگ کے واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے، 9 مئی کے روز شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 4افراد زخمی ہوئے،10مئی کو شہر میں فائرنگ کے واقعات میں 3افراد زخمی ہوئے،11مئی کو شہر کے مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت14افراد زخمی ہوئے ، 12مئی کو اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں سفاک ملزم نے اہلیہ دو کم بچوں اورکم عمر سالے کو کند آلے کے وارسے قتل کیا تھا جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 5افراد زخمی ہوئے ،13مئی کے روز فائرنگ سے ایک معمر شخص ہلاک اور شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سے ڈاکٹر اور بچے سمیت2افراد زخمی ہوئے،14مئی کو عزیز آباد میں اجرت مانگے پرکم عمر نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جبکہ شہر میں فائرنگ کے دیگر واقعات میں 5افراد زخمی ہوئے ،15مئی کوشوہر نے اہلیہ کو پھندا لگاکر قتل کیاجبکہ شہر کے مختلف مقامات پر فائرنگ سے 4افراد زخمی ہوئے جبکہ 16مئی کو شہر کے مختلف مقامات پرنامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے2افراد ہلاک اور6افراد زخمی ہوئے۔

منگھوپیر میں سفاک ملزمان نے 6سالہ سدرہ نامی بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ، لیاری میں نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے میاں ، بیوی سمیت3افراد کو قتل کیا ،17مئی کو شہر کے مختلف علاقوں میں چھری کے پے درپے وار اور تشدد سے 2افراد قتل ہوئے ، ایک خاتون کی بوری بند لاش ملی جیسے نامعلوم ملزمان نے اغوا کے بعد قتل تھا جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں فائرنگ سے 6افراد زخمی ہوئے،18مئی کوسکھن میں سفاک باپ نے بیٹی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ فائرنگ کے دیگر واقعات میں 3افراد زخمی ہوئے،19مئی کو سپر ہائی ہائی وے پر شقی القلب شوہر نے فائرنگ جکرکے اہلیہ کو قتل کردیا ،20 مئی کی شب نیوٹاؤن میں نامعلوم دہتشتگردوں کی فائرنگ سے اے ایس آئی افتخار اور ہیڈ کانسٹیبل راجہ یونس کو شہید کیا جبکہ ہیڈ کانسٹبل شہنشاہ سعید زخمی ہوا تھا۔

سرجانی میں کزن کے ساتھ مل کر بھائی نے بہن عاصمہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ، شہر میں فائرنگ کے واقعات میں 8افراد زخمی ہوئے ،21 مئی کو لیاری گینگ وار کے کارندوں نے لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے ماما امید علی کو فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا جبکہ شہر میں فائرنگ کے دیگر واقعات میں3افراد زخمی ہوئے ،22 مئی کولیاری میں دوبارہ گینگ وار کے کارندوں کی فائرنگ سے لیاری گینگ وار کا اہم کارندہ خیر محمد عرف بابا گولڈن کو ہلاک کیا گیا جبکہ شہر میں فائرنگ کے دیگر واقعات میں 5افراد زخمی ہوئے،  23 مئی کو شہر کے مختلف مقامات پر فائرنگ اور تشدد 3افراد لقمہ اجل بنے، جبکہ شوہر نے اہلیہ کو قتل کیا۔

شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 8افراد زخمی ہوئے، 24 مئی کو شہر میں فائرنگ اور تشدد سے خاتون سمیت 2افرادکو قتل کیا گیا جبکہ فائرنگ سے 2افراد زخمی ہوئے۔ 25 مئی کو نامعلوم ملزمان نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٖ فائرنگ کرکے ایک شہری کو قتل اور 6افراد کو زخمی کردیا ،26 مئی کو شہر کے مختلف مقامات پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2افراد ہلاک 6افراد زخمی ہوگئے ،جبکہ کورنگی میں بھائی نے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا،27 مئی نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ٹرانسپورٹر ہلاک ہوا جبکہ فائرنگ کے دیگر واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے، 28 مئی کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں3افراد زخمی ہوئے، 29 مئی کو شرافی گوٹھ میں خاتون کی تشدد زدہ اورسر پر گولی لگی لاش ملی، میٹھادر میں شوہر نے نمازکی حالت میں اہلیہ کے سر وزنی پتھر مار قتل کردیا،شہر میں فائرنگ کے واقعات میں 5افراد زخمی ہوئے ،30 مئی کو شہر میں ڈکیتی مزاحمت اور تشدد سے 2افراد اور فائرنگ کے دیگر واقعات میں 4افراد زخمی ہوگئے ، 31مئی کو شہر میں فائرنگ سے ایک شہری ہلاک اور فائرنگ اور چھری کے وار سے 5افراد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب کراچی پولیس نے ماہ مئی میں شہر کے مختلف مقامات پر مقابلوں کے دوران11 جرائم پیشہ ہلاک کردیے جبکہ 1488 سے زائد ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا،شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے جعلی مقابلے میں ایک شہری کو قتل کردیا، ہلاک کیے جانے والے جرائم پیشہ افراد میں لیاری گینگ وار کے 5کارندے ، 5 ڈاکوں اور ایک ملزم بچی سے زیادتی کرنے والا شامل ہے۔ 2 مئی کو جیکسن پولیس نے مقابلے کے دوران لیاری گینگ وار کے کارندے امین جنرل کو ہلاک کیا ،3 مئی کو بغدادی پولیس نے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے کارندے کامران عرف ماچ کو ہلاک کیا،7مئی کو اورنگی ٹاؤن میں عوام کے تشدد سے ڈاکو ساجد ہلاک ہوا ،13مئی کو گلبرگ میں ٹیکسی ڈرائیور نے لوٹ مارکرنے والے ڈاکو حسیب کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کردیا جبکہ اسی روز بغدای پولیس نے مقابلے کے دوران لیاری گینگ وار کے کارندے سمیر بلوچ کو ہلاک کیا ،18مئی کو بغدادی پولیس نے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے کارندے حسن راڈو عرف ایرانی کو ہلاک کیا، جبکہ قائد آباد پولیس نے مقابلے میں ڈاکو شیراز کو ہلاک کیا۔

علاوہ ازیں 19مئی کو شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے جعلی مقابلے میں تھانے کے سامنے علی بلوچ کو ہلاک کردیا تھا،20مئی کو اورنگی ٹاؤن میں عوام کے تشدد سے ڈاکو بخت سید عرف چھوٹا شینا کو ہلاک کیا ،28مئی کو طوری بنگش چوکی پولیس نے مبینہ مقابلے میں بچی سے زیادتی کرنے والے نامزد ملزم حمزہ کو ہلاک کردیا، جبکہ سی ٹی ڈی سول لائن پولیس نے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے کارندے سہیل عرف ڈی سی کو ہلاک کیا ،  29 مئی کو رضویہ پولیس کے ہاتھوں چند روز قبل زخمی ہونے والا ڈاکو ناصر ایرانی دوران علاج دم توڑ گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔