- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
یومیہ 40 سگریٹس پینے والا بچہ اب کیسا ہے؟
جکارتہ: دو سال کی عمر میں یومیہ 40 سے زائد سگریٹس پھونکنے والے انڈونیشین بچے نے بالآخر اپنی یہ بری عادت چھوڑ دی جبکہ اب اس کی صحت بھی پہلے سے بہتر ہو گئی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے علدی ریضال کی ویڈیو 2010 میں انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنی چھوٹی سی سائیکل پر بیٹھ کر سگریٹ پھوکتا دکھائی دے رہا تھا، یہ رپورٹس بھی منظر عام پر آئی تھیں کہ علدی ایک دن میں تقریباً 40 سگریٹس پی جاتا ہے۔
سماترا کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والا علدی اب سگریٹ پینے کی بری عادت ترک کر چکا ہے اور اب اسے چاکلیٹس پسند ہیں جبکہ اس کا موٹاپا بھی کافی حد تک کم ہوگیا ہے اور اب وہ چوتھی جماعت کا طالب علم بھی ہے۔ علدی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جب وہ اپنے ارد گرد لوگوں کو سگریٹ نوشی کرتا دیکھتا ہے تو اسے دل میں بھی خواہش پیدا ہوتی ہے لیکن وہ سمجھتا ہے کہ چاکلیٹس سگریٹس سے بہتر ہوتی ہیں۔
انڈونیشین حکومت نے علدی کی اس بری عادت کو چھڑانے میں اہم کردار ادا کیا اور اب حکومت نے دیگر دیہاتوں میں اس لت میں پڑے بچوں کی بحالی نو کے لیے باضابطہ مہم بھی شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب علدی کی والدہ کہتی ہیں کہ شروع میں جب ہم اسے سگریٹس نہیں دیتے تھے تو وہ غصے کا اظہار کرتا تھا تاہم اب اسے سگریٹس کی طلب نہیں ہوتی۔
سگریٹ چھڑانے کی کوشش میں علدی کے والدین اسے کھانے پینے کے لیے دیگر چیزیں دیا کرتے تھے، وہ دن میں خوب چکنائی والا کھانا اور گاڑھے دودھ کے تین ڈبے پی جاتا تھا۔ زیادہ کھانے کی وجہ سے علدی کا وزن تیزی سے بڑھنے لگ گیا تھا اور 5 برس کی عمر میں اس کا وزن 24 کلو گرام تک جا پہنچا تھا۔
علدی کے موٹاپے سے پریشان والدین اسے ماہر غذائیات کے پاس لے کر گئے جس نے ایک باضابطہ ڈائٹ پلان بنا کر دیا، چار سال کی محنت کے بعد علدی کی صحت بھی بہتر ہو گئی اور اس کی بری عادت بھی چھوٹ گئی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر علدی سگریٹ نوشی نہ چھوڑتا تو اسے صحت کے مسائل آ گھیرتے جس سے اس کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔