معاوضوں کا تنازع سی اے اور پلیئرز کی لڑائی میں شدت

معاہدوں کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں


Sports Desk June 29, 2017
دونوں فریقین میں معاوضوں اور آمدنی میں حصے کے حوالے سے تنازع کم ہونے کے بجائے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ فوٹو: کرکٹ آسٹریلیا/فائل

ISLAMABAD: کرکٹ آسٹریلیا اور پلیئرز کی معاوضوں پر لڑائی عروج پر پہنچ گئی، کنٹریکٹس کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

آسٹریلوی کرکٹرز کے بورڈ کے ساتھ کنٹریکٹس جمعے کو ختم ہورہے ہیں جس کے بعد تمام پلیئرز بے روزگار ہوجائیں گے کیونکہ جب تک کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان نیا ایم او یو سائن نہیں ہوتا تب تک نئے کنٹریکٹس بھی نہیں دیے جاسکتے جبکہ دونوں فریقین میں معاوضوں اور آمدنی میں حصے کے حوالے سے تنازع کم ہونے کے بجائے عروج پر پہنچ گیا ہے۔

ٹیم پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ نے تمام کھلاڑیوں، اسٹیٹس اور کرکٹرز ایسوسی ایشن کو بھی میل بھیجی ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ 30 جون کے بعد بھی جو کھلاڑی کسی غیر تسلیم شدہ ایونٹ میں حصہ لے گا اس پر 6 ماہ کی پابندی عائد کردی جائے گی ساتھ میں انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کرکٹ آسٹریلیا دوسرے ممالک میں ٹوئنٹی 20 لیگز کیلیے این او سی منسوخ بھی کرسکتا ہے۔

دوسری جانب پلیئرز باڈی نے بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدر لینڈ سے کہا ہے کہ وہ خود براہ راست مذاکرات کا حصہ بنیں، اے سی اے کے صدر گریگ ڈائیر کا کہنا ہے کہ سدرلینڈ نے ہی گذشتہ ایم او یو میں اہم کردار ادا کیا تھا، انھیں خود اس معاملے میں براہ راست شریک ہونا چاہیے۔

ادھر ایسوسی ایشن کے عہدیدار اور آل راؤنڈر شین واٹسن نے خبردار کیا ہے کہ اگر بورڈ نے پلیئرز کے ٹوئنٹی 20 لیگز کھیلنے پر پابندی عائد کی تو یہ کسی کو اس کے روزگار سے محروم کرنے کے مترادف ہوگا، اس پر بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔

مقبول خبریں