سری لنکا کی کرپشن پر خاموشی نے آئی سی سی کوایکشن پرمجبورکیا

40 کھلاڑیوں کے مطالبے کے باوجود حکام نے تحقیقات شروع نہیں کی تھیں


Sports Desk September 25, 2017
کسی پلیئر پر الزام نہیں لگایا، افواہوں کی جانچ کا مطالبہ کیا، پرامودیا وکرما سنگھے ۔ فوٹو : فائل

سری لنکا کی کرپشن پر خاموشی نے آئی سی سی کو نوٹس لینے پر مجبور کیا، 40 کھلاڑیوں کے مطالبے کے باوجود تحقیقات شروع نہیں کی گئیں، اینٹی کرپشن یونٹ کوغیرمعمولی طور پر تفتیش شروع کرنے کا انکشاف کرنا پڑا، ادھر پرامودیا وکرما سنگھے بھی پٹری تبدیل کرنے لگے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں نے کسی پلیئر پر کوئی الزام نہیں لگایا، صرف افواہوں کی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل کی جانب سے گذشتہ روزاعلان کیا گیا تھا کہ اے سی یو نے سری لنکا میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا اور اس سلسلے میں بہت سے لوگوں سے بات چیت بھی کی گئی ہے۔ عام طور پر اے سی یو کی جانب سے کرپشن تحقیقات پر کوئی بات نہیں کی جاتی تاہم اس بار غیرمعمولی طورپراس نے سری لنکا میں اپنی کارروائی کا انکشاف کیا ہے۔ اس کی وجہ سری لنکن کرکٹ بورڈ کی حالیہ کچھ عرصے سے سامنے آنے والے کرپشن معاملات اور الزامات پر پراسرار خاموشی بھی ہوسکتی ہے۔

گذشتہ دنوں سابق کرکٹر اورسلیکٹر پرامودیا وکرماسنگھے نے مختلف پلیئرز کے کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس پر سری لنکن کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ انھیں 40 سے زائد کھلاڑیوں نے ایک پیٹیشن بھیجی ہے جس میں وکرماسنگھے کے الزامات پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے ان سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم سری لنکا کرکٹ نے یہ نہیں کہا کہ وہ اس معاملے کا چھان بین کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ادھر وکرما سنگھے کا کہنا ہے کہ میںنے پلیئرز پر کسی بھی قسم کا کوئی الزام عائد نہیں کیا بلکہ فکسنگ کی داستانوں اور افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی سنجیدہ نوعیت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا بھی متعدد مرتبہ سری لنکن کرکٹ میں فکسنگ کے لعنت کے حوالے سے آواز بلند کرچکے تاہم ان کا بھی بورڈ کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا تھا۔

مقبول خبریں