سینیٹ کمیٹی میں مفاد عامہ معلومات عام کرنے کا بل متفقہ منظور

بدعنوانی کی معلومات دینے والے کی حفاظت کی ذمے داری لی جائے گی، حکام


Numainda Express October 03, 2017
وزیر اعظم کیخلاف شکایت پر کیس سپریم کورٹ جائے گا؟ مرتضیٰ وہاب کے سوال پر قہقے۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے مفادعامہ میں معلومات افشا کرنے سے متعلق قانون کے بل2017 کی متفقہ منظوری دی ہے جبکہ کمیٹی نے ارکان پارلیمان کی نااہلی سے متعلق آئین کے آرٹیکل 63 میں ترامیم کے بل یکجا کر دیے۔

کمیٹی چیئرمین سینیٹر جاوید عباس کی صدارت میں اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی سے متعلق آرٹیکل 63 میں فرحت اللہ بابر اور سیف اللہ مگسی کی جانب سے ترامیم کے بل پیش ہوئے، ممبران کمیٹی نے تجویز کیا فرحت اللہ بابر اور سیف اللہ مگسی کے آئینی ترامیم کے بل یکجا کردیے جائیں۔

وزارت کے حکام نے بتایاکہ آئین کے آرٹیکل63 میںترمیم کی حمایت کرتے ہیں نہ مخالفت، آرٹیکل 63 میں ترمیم کا فیصلہ پارلیمنٹ کو ہی کرنا ہے۔ سحرکامران کی طرف سے آئین کے آرٹیکل228 جس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان میں ایک تہائی خواتین ممبران پربھی غورکی تعداد پربھی غور ہوا۔ سحر کامران نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں خواتین کے مسائل ومعاملات کے حوالے سے خواتین کی تعداد ایک تہائی ہونا چاہیے۔

سیکریٹری قانون نے کہاکہ آئین کی موجودہ شق میں ترمیم کی فی الحال ضرورت نہیں،کمیٹی نے سحرکامران کے ترمیمی بل کا مزید جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا ایک سال سے چیئرمین ہی نہیں جس ادارے کا چیئرمین نہ ہووہ باقی چیزوں پر کیا کام کریگا، اجلاس میں مفادعامہ میں معلومات افشاں کرنے سے متعلق وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کے بل پربھی غور ہوا۔

حکام نے بتایا کہ جو شخص ادارے میں بے ضابطگی، غیرقانونی عمل، بدعنوانی کے بارے میں معلومات دے گا اس کی حفاظت کی بھی ذمے داری لی گئی ہے۔ معلومات فراہم کرنے والے پرادارے کے سربراہ کو مطلع کرنے کی لازمی پابندی ہے، اطلاع درست ہونے کی صورت میں کیس متعلقہ ادارے کے حوالے ہوگا اورمعاملہ سیشن جج کو بھجوایا جا سکے گا۔

ممبران کمیٹی نے کہاکہ اگراطلاع محکمہ کے سربراہ کے بارے میں ہو تو پھرمعاملہ کس کو بھیجا جائے گا جس پر وزیرقانون زاہد حامد نے بتایاکہ کسی ادارے کے سربراہ کے خلاف اطلاع ہے تومعاملہ متعلقہ وزارت کے پاس بھیجاجائے گا، کسی وزیر کے خلاف بد عنوانی کی اطلاع ہو تو معاملہ وزیراعظم کو بھجوایا جائے گا، کمیٹی نے مفادعامہ میں معلومات افشا کرنے سے متعلق بل2017 کی متفقہ منظوری دی، سینیٹرز بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور سیف اللہ مگسی کی تحقیقاتی اداروں کے بارے میں تجاویز کے ساتھ بل منظور ہوا۔

مقبول خبریں