ڈی جی نیب لاہور کی تعیناتی جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  جمعرات 26 اکتوبر 2017
عدالت نے ڈی نیب لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جعلی ڈگری کے معاملے پر چئیرمین نیب سے جواب طلب کرلیا۔ فوٹو: فائل

عدالت نے ڈی نیب لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جعلی ڈگری کے معاملے پر چئیرمین نیب سے جواب طلب کرلیا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور میجر(ر) سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کے معاملے پر چئیرمین نیب سے جواب طلب کرلیا ہے۔

سپریم کورٹ میں نیب میں  غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ سلیم شہزاد کی ڈگری کیلبری فونٹ میں لکھی گئی ہے جب کہ کیلبری 2007 میں آیا اور ڈگری 2002 کی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پوليس افسران كے ايف آئی اے ميں تبادلوں اور تقرريوں كا ازخود نوٹس

نیب پراسیکیوٹر نے تعیناتی سے متعلق قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بیان دیا کہ گریڈ 18 تک 52 افسران کی تعیناتیوں کا جائزہ لیا جا چکا ہے جب کہ مزید 40 افسران کی تعیناتیوں کا جائزہ لینا باقی ہے، سیکرٹری اسٹبلشمنٹ طاہر شہباز کی تبدیلی سے کام رکا ہوا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نیسپاک میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی کا انکشاف

عدالت نے تعیناتیوں جائزہ لینے کے لئے قائم کمیٹی کو 2 ماہ میں کام مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی جب کہ ڈی نیب لاہور میجر(ر) سلیم شہزاد کو نوٹس جاری کردیا جب کہ جعلی ڈگری کے معاملے پر چئیرمین نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔