بھارت کا جنونی میڈیا آگ کو بھڑکا رہا ہے برطانوی میڈیا

منموہن پہل کریں، واضح کریں کہ افغانستان میں کوئی ایجنڈا نہیں، نواز ہچکچاہٹ ختم کریں


Online August 17, 2013
ستمبر کی ملاقات ضروری ہے، انتہا پسند امن مذاکرات ناکام نہ کرنے پائیں، میڈیا کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ بھارت کاجنونی میڈیاغم وغصے کو بھڑکا رہا ہے، بڑا ملک ہونے کے ناتے من موہن سنگھ کو پہل کرنی چاہیے۔

میڈیا نے زور دیا ہے کہ انتہا پسندوں یاقوم پرستوں کے ہاتھوں پاک بھارت امن مذاکرات ناکام نہ ہونے دیے جائیں۔ پاکستانی وزیراعظم نوازشریف بھارت کے ساتھ امن کی ضرورت کا برملا اظہار کرچکے ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ کا خیال ہے کہ بھارت کی طرف سے ممکنہ خطرے کوبڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ اعصاب شکن بحرانوں کے بعد پاک بھارت تعلقات کی بہتری میں معمولی پیش رفت ہوئی جیسا کہ مشکل ویزاعمل اور تجارتی ضوابط میں نرمی میں دونوں ممالک صرف چند انچ آگے بڑھے لیکن مفاہمت کی امیدجلد ہی تشددکے آغاز سے دم توڑ دیتی ہے۔

رواں برس کشمیر میں 42 فوجیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ 2012 میں 17 فوجی ہلا ک ہوئے۔ منموہن سنگھ گیس پائپ لائن، ریفائنڈ آئل یابھارتی بجلی گرڈکی سرحد پار توسیع کی پاکستان کوپیش کش کرسکتے ہیں۔



سرمایہ کاری کے فروغ، غیرضروری ٹیرف کی تجارتی رکاوٹیں اورپاکستانی سیاحوں اور زائرین کوہراساں کرنے کے خاتمے جیسے اقدام سے تجارت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ نیز بھارت واضح کرے کہ اس کا افغانستان میں کوئی بڑا ایجنڈانہیں، ایک مثبت قدم ہو گا۔ نوازشریف کے پاس تجارتی تعلقات معمول پرلانے میں تاخیرکا کوئی عذر نہیں۔ جریدے اکنامسٹ نے حافظ سعید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی عسکریت پسندوں کا سامنا کرنے میں نوازشریف اپنی ہچکچاہٹ پر قابو پائیں۔

بھارت کے خودساختہ ماہرین کے گروپ نے وزیراعظم من موہن سنگھ کوپٹیشن پیش کی کہ وہ آئندہ ماہ نیویارک میں نوازشریف کے ساتھ طے شدہ ملاقات نہ کریں۔ جریدہ لکھتا ہے کہ یہ غلطی ہو گی۔ تشددکی تازہ لہرمیں یہ ضروری ہے کہ دونوں رہنماؤں کو فوری بات چیت کرنی چاہیے اور انتہاپسندوں کو کھڈے لائن لگانا چاہیے۔

مقبول خبریں