- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
- فلپائن میں ’پیاز‘ ایک روز کے لیے کرنسی بن گئی
- 15 کروڑ سے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ترسیلات زر5.686 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں
- غیرملکی کرنسیوں کی انسداد اسمگلنگ، سی اے اے کے شعبہ کارگو میں بوتھ قائم کرنے کا فیصلہ
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 4 ہزار 300 سے متجاوز
- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
- کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق

عدنان اشرف ایڈووکیٹ
لاک ڈائون اور غریبوں کی حالت زار
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں مختلف شعبہ جات زندگی سے منسلک محنت کشوں کی تعداد سات کروڑ کے لگ بھگ ہے۔
کورونا سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات
وفاق کے احساس پروگرام اور سندھ کے راشن تقسیم کے پروگرام پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں
پاکستان اسٹیل مل، ملازمین کی حالت زار
ملازمین نے عدالت سمیت ہر قانونی طریقہ اختیار کرکے دیکھ لیا لیکن حکمرانوں کی بے حسی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
جنگلات، ماحولیات کے محافظ
پاکستان میں جنگلات زمین کا صرف 4 فیصد ہیں ان کا بھی 2 فیصد سالانہ غیر قانونی طریقے سے ختم کر دیا جاتا ہے۔
وکلا، ڈاکٹر اور طلبا تنظیم
ارباب اقتدار و اختیار کو طلبا تنظیموں پر پابندی لگا دینے کے بجائے ان اسباب اور عوامل کا جائزہ لینا چاہیے۔
تعلیم کا مستقبل، حکمرانوں کے ہاتھوں میں
ملک کے انتظامی امور چلانے میں سینٹرل سپریئرسروسز(CSS) کوکلیدی حیثیت حاصل ہے،اس لحاظ سے یہ نتائج انتہائی تشویش ناک ہیں۔
تعلیم کا مستقبل، حکمرانوں کے ہاتھوں میں
ایک نصاب تعلیم ہوگا تو ہم ایک قوم بن سکیں گے ہمارے اندر کی تقسیم ختم ہوگی۔
تعلیم کو تباہ ہونے سے بچائیے
تعلیم کے معاملے میں وزارت تعلیم، محکمہ تعلیم اور بورڈ آفسز تک بدانتظامیوں اور بدعنوانیوں کا لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔