وٹامن ڈی دل کی شریانوں کو صحتمند رکھتا ہے

ویب ڈیسک  جمعرات 11 جنوری 2018
وٹامن ڈی کی زائد مقدار کھانے سے دل کی شریانوں کی تنگی کم ہوتی ہے اور انسان کئی امراض سے بچ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

وٹامن ڈی کی زائد مقدار کھانے سے دل کی شریانوں کی تنگی کم ہوتی ہے اور انسان کئی امراض سے بچ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: وٹامن ڈی سپلیمنٹ زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے دل کی رگیں لچکدار اور تندرست رہتی ہیں اور ساتھ ہی فالج اور دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جب کہ وٹامن ڈی کی زائد مقدار استعمال کرنے سے انسانی جسم پر کوئی منفی اثر بھی نہیں ہوتا۔

امریکی ریاست جارجیا کے شہر آگسٹا میں اس حوالے سے یہ مطالعہ کم افراد پر کیا گیا لیکن اس کے نتائج مثبت ہیں اور بتاتے ہیں کہ وٹامن ڈی دل کےلیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

آگسٹا یونیورسٹی میں واقع جارجیا میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر یانبن ڈونگ کہتے ہیں کہ جب شرکا کو وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار دی گئی تو ان کے دل کی رگوں کی لچک بڑھ گئی جب کہ رگوں کی سختی بھی کم نوٹ کی گئی۔ جیسے جیسے وٹامن ڈی کی مقدار بڑھائی گئی، رگیں اسی لحاظ سے نرم اور لچکدار ہوتی گئیں۔ ہم جانتے ہیں کہ وٹام ڈی ہڈیوں کی بہتری اور مضبوطی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم دیگر ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ وٹامن ڈی کے دیگر بہت سے فوائد بھی ہیں ۔

اس کےلیے ڈاکٹر یانبن اور ان کے ساتھیوں نے 70 کے قریب سیاہ فام امریکیوں کو بھرتی کیا جن میں وٹامن ڈی کی کمی تھی۔ ہم جانتے ہیں کہ انسانی جلد دھوپ جذب کرکے قدرتی طور پر بدن میں وٹامن ڈی بناتی ہے لیکن سیاہ فام افراد کی گہری رنگت والی جلد سورج کی روشنی اچھی طرح جذب نہیں کرپاتی اور یوں سیاہ فام افراد کی اکثریت وٹامن ڈی کی قلت کا شکار ہوتی ہے۔ ساتھ ہی موٹے افراد میں چکنائی کی وجہ سے دھوپ جلد کی اس گہرائی تک نہیں جاسکتی جہاں وٹامن ڈی کی تالیف ہوسکے۔ اسی بنا پر ماہرین نے سیاہ فام اور فربہ افراد کا انتخاب کیا تھا۔

ماہرین نے شرکا کو 4 گروہوں میں تقسیم کیا جن میں سے 3 گروپس کو بالترتیب وٹامن ڈی کے 600 انٹرنیشنل یونٹ (آئی یو)، 2000 آئی یو اور 4000 آئی یو دیئے گئے جب کہ آخری اور چوتھے گروپ کو صرف فرضی دوا (پلاسیبو) دی گئی۔

اگرچہ عالمی ماہرین بالغ افراد کےلیے روزانہ وٹامن ڈی کے 600 یونٹ تجویز کرتے ہیں لیکن ماہرین نے اس کی کئی گنا مقدار بھی دی تاکہ اس کے اثرات دیکھے جاسکیں۔ جس گروپ نے 2000 یونٹ وٹامن ڈی کھایا ان کی رگوں کی سختی میں 2 فیصد کمی ہوئی جب کہ 600 یونٹ والوں میں یہ کمی 0.1 فیصد تھی۔ فرضی دوا کھانے والوں کی شریانوں کی سختی ڈھائی فیصد بڑھی۔ جن افراد کو 4000 یونٹ وٹامن ڈی کی خوراک دی گئی ان کی رگوں کی سختی 10 فیصد تک کم ہوئی جو سب سے زیادہ تھی۔

ان تمام افراد کو 6 ہفتوں تک وٹامن ڈی کی گولیاں کھلائی گئیں۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی جسم کی اندرونی سوزش یا انفلیمیشن کو بھی کم کرتا ہے۔ دیگر ماہرین نے اس تحقیق کو خوش آئند اور مفید قرار دیا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ دل کی شریانوں میں سختی اور تنگی سے دل کے دورے اور فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔