پاکستانی فنکاروں کا بالی ووڈ سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے وائم دھامنی

لالی ووڈاوربالی ووڈکےدرمیان صرف بجٹ اورٹیکنالوجی کافرق ہے،مڈل ایسٹ میں پاکستانی فلم انڈسٹری کےبارےمیں کوئی نہیں جانتا۔


Qaiser Iftikhar April 03, 2013
گلوکاری کاسلسلہ بھی جاری ہے،بیک وقت پاکستان اوربھارت کی شوبز انڈسٹری میں کام کررہی ہوں،مراکش کیاداکارہ،گلوکارہ وماڈل. فوٹو: فائل

لاہور: مراکش سے تعلق رکھنے والی خوبرواداکارہ وماڈل وائم عماردھامنی نے کہا ہے کہ بالی وڈ اورلالی وڈ میں بہت باصلاحیت لوگ کام کرتے ہیں لیکن فرق صرف بجٹ اور ٹیکنالوجی کا ہے۔

پاکستانی فنکاروں کا بالی وڈ سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے مگر یہاں وسائل کی کمی ہے۔ بھارت کی مقامی زبانوں میں بننے والی فلمیں مڈل ایسٹ سمیت دنیا کے بیشترممالک میں نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں لیکن لالی وڈ کے بارے میں کوئی نہیں جانتا، اس کے ذمے دارپاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ وہ تمام لوگ ہیں جنہوں نے اپنی فلموں کو غیر ملکی مارکیٹ تک نہیں پہنچایا۔ پاکستان بہت صاف ستھراجب کہ بھارت کے بڑے شہروں میں بے پناہ غربت اورگندگی ہے۔ ان خیالات کااظہاروائم عماردھامنی نے '' ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ میں بیک وقت پاکستان اور بھارت کی شوبز انڈسٹری میں کام کررہی ہوں۔ میری فلم ''عشق خدا '' کی نمائش جلد ہونے والی ہے جب کہ ہدایتکارفاروق مینگل کی فلم میں بھی مرکزی کردارادا کررہی ہوں۔ اسی طرح بالی وڈ میں ایک فلم میں مرکزی کردارکے ساتھ ساتھ پروگراموں کی میزبانی کے فرائض بھی انجام دے رہی ہوں۔ جس کا زبردست رسپانس مل رہا ہے۔ بلکہ بہت سے نئے پراجیکٹس کی آفرزکا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انھوںنے کہا کہ پاکستانی ڈراموں کے لیے بھی مجھے بہت سے بڑے پروڈکشن ہائوسز نے رابطہ کیا ہے لیکن میرے لیے سب سے بڑا مسئلہ اردوبولنے کا ہے اوردوسرا ڈرامے کے لیے بہت زیادہ وقت درکارہوتاہے جوفی الحال ممکن نہیں۔

میں بالی وڈ میںبھی بہت سے پراجیکٹس میں کام کررہی ہوں جس کی وجہ سے اکثر ممبئی جانا پڑتا ہے اورپھر دبئی، مراکش میں ہونے والی شوبز سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اداکاری ، ماڈلنگ اورمیزبانی کے ساتھ گلوکاری کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ میری حال ہی ریلیزہونے والی البم بہت کامیاب رہی ہے جس کے تین گیتوںکے ویڈیو بھی بنائے گئے تھے اور ان کو پوری دنیا میں بہت پسند کیا گیا۔ فنون لطیفہ کے تمام شعبے ایک دوسرے سے مختلف اورمشکل ہیں لیکن ان میں آنے سے قبل میں نے باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ میں نے اداکاری سیکھنے کے لیے ایک سال کا ڈپلومہ حاصل کیا جب کہ موسیقی کی بھی تربیت حاصل کی۔

1

یہی وجہ ہے کہ بالی وڈ کے معروف موسیقاروگلوکاربپی لہری نے میرے ساتھ گیت ریکارڈ کروایا۔ ایک سوال کے جواب میں وائم نے بتایاکہ پاکستان فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے لیے ان سے ہدایتکارشہزادرفیق نے رابطہ کیا اورجب انھوں نے مجھے فلم کی کہانی اورمیرے کردارکے بارے میں بتایاتومیںنے کام کرنے کی حامی بھرلی۔ پاکستانی فلم میں کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ فلم اسٹارشان، صائمہ، میرا، احسن خان کیسا تھ کام کرکے بہت اچھا لگا۔ اداکارہ صائمہ اورشان کی اداکاری نے بہت متاثر کیا۔ بلکہ میں سمجھتی ہوں کہ شان پاکستان فلم انڈسٹری کے رابرٹ ڈینارویا شاہ رخ خان ہیں۔ انھوں نے شوٹنگ کے دوران بہت رہنمائی کی اوران کے ساتھ کام کرنے کے لمحات ہمیشہ یادرہیں گے۔

اس کے علاوہ فلم کے یونٹ میں شامل تمام لوگوں کا رویہ بہت اچھا تھا البتہ مجھے کھانے ، پینے کی وجہ سے خاصی مشکلات کاسامنا رہا۔ جس کی وجہ سے اکثرمیں بیمار رہتی تھی اوروادی سون میں ہونے والی شوٹنگ کے دوران میراوزن سات کلوکم ہوگیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت باصلاحیت فنکارہیں اگرلالی وڈ فلموںکوبین الاقوامی مارکیٹ میں لیجایا جائے تواس کے بہترنتائج سامنے آئینگے۔ پاکستانی ڈسٹری بیوٹرزکو مختلف ممالک میں رابطے کرنا ہونگے۔

خاص طورپرمڈل ایسٹ میں جہاں بالی وڈ کی ہندی زبان کی فلم تونمائش کے لیے پیش کی جاتی ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ ملایلم، بنگالی، مدارسی، مراٹھی سمیت دیگر زبانوںکی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں اور ان میں کام کرنے والے اداکاروں کوبرداشت کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں۔ اس لیے مجھے امید ہے کہ 'عشق خدا' کو جب نمائش کے لیے پیش کیاگیا جائے گاتومڈل ایسٹ میں آئندہ بھی اس طرح کی فلموں کی ڈیمانڈ ہونے لگی۔انھوں نے انٹرویو کے آخر میں پاکستانیوںکی مہمان نوازی اور یہاں کے لذیز کھانوںکو بہت سراہا۔

مقبول خبریں