- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
نقیب قتل کیس؛ راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید مہلت کی استدعا منظور
کراچی: سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کےلئے مزید مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے 19 مارچ کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ راؤ انوار سے متعلق اسلام آباد اور کراچی ایئر پورٹ کی فوٹیجز حاصل کرلی ہیں لیکن جائزے کے لیے مزید وقت درکار ہے جس کے باعث راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید مہلت دی جائے۔
چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو پیر تک رپورٹ اسلام آباد میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ قتل کیس پیر کو اسلام آباد میں سنیں گے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کے بیرون ملک جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے، وہ جو بھی کر رہے ہیں غلط ہے، اب انہیں عدالت میں پیش ہوجانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔