قصور میں لیگی ارکان اسمبلی سمیت تمام ملزمان کو ای سی ایل پر ڈالنے کا حکم

معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کردیا جائے، لاہور ہائیکورٹ کی ڈی پی او قصور کو ہدایت


Numainda Express May 05, 2018
معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کردیا جائے، لاہور ہائیکورٹ کی ڈی پی او قصور کو ہدایت۔ فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمے میں نامزد لیگی ایم این اے، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر نامزد ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر، چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ڈی پی او قصور زاہد نوازمروت سے استفسار کیا کہ عدلیہ مخالف ریلی نکالنے والے جمیل خان اور ناصراحمد خان کہاں ہیں؟

ڈی پی او قصور نے جواب دیاکہ دونوں ملزمان پہلے روز سے مفرور ہیں، عدالت نے استفسار کیاکہ مفرورملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔ ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ مزید کو فوٹیج کو دیکھ کر گرفتار کیا جارہا ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدلیہ مخالف مواد کی نشریات سائبر کرائم ہے جس پرعدالت نے عدلیہ مخالف تقاریرکے مقدمے میں نامزد ایم این اے اور ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے مفرور ملزمان جمیل خان اور ناصر خان کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت پیر7مئی تک ملتوی کردی۔

مقبول خبریں