- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
تارکین وطن کے معاملے پر 17 امریکی ریاستوں کی ٹرمپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی
واشنگٹن: امریکا کی 17 ریاستوں نے تارکین وطن کے اہل خانہ کو غیر قانونی طور پر منقسم کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔
بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن، نیویارک اور کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز سمیت امریکا کی 17 ریاستوں نے تارکین وطن کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کو ملزم ٹہراتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔ مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تارکین وطن خاندانوں کو ظالمانہ اور غیر قانونی طور پر منقسم کیا گیا ہے جس کے لیے ٹرمپ انتظامیہ سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔
یہ مقدمہ امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹیل میں دائر کیا گیا ہے جس میں صدر ٹرمپ کے 20 جون کے حکم نامے کو پرفریب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تارکین وطن کے خاندانوں کو ضابطے کی کارروائی اور پناہ حاصل کرنے کے حق سے محروم کیا گیا ہے۔ اور اس اقدام سے دنیا بھر میں امریکا کے لیے نفرت میں اضافے ہوگا۔
واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ 17 امریکی ریاستوں نے اپنے اٹارنی جنرلز کے ذریعے ایگزیکٹیو آرڈر کے خلاف جاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہو اور ریاستوں نے پناہ حاصل کرنے کے لیے امریکا آنے والوں کو داخلہ دینے سے انکار کرنے والی پالیسی کی سخت الفاظ میں مخالفت کی ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔