وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر سے 63 ارب کے 14 کیسز کی تفصیلات طلب کرلی

ارشاد انصاری  بدھ 25 جولائی 2018
امپورٹ ایکسپورٹ فراڈ،دھوکا دہی کیسزپرکارروائی اورسزائوں سے متعلق بھی جواب دیاجائے،وفاقی ٹیکس محتسب۔ فوٹو : فائل

امپورٹ ایکسپورٹ فراڈ،دھوکا دہی کیسزپرکارروائی اورسزائوں سے متعلق بھی جواب دیاجائے،وفاقی ٹیکس محتسب۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے کسٹمز انٹرنل آڈٹ ونگ کی جانب سے بھجوائے جانے والے 63ارب روپے مالیت کے 14کیسزکی تفصیلات مانگ لی گئیں۔

ایکسپریس کودستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے ایف بی آرسے کہا گیا کہ کراچی کاجیولرایم ایس مکہ انٹر پرائزز نے رعایتی ایس آراو 266(I)/2001کے تحت ڈیوٹی وٹیکسوں میں رعایات و فائدہ حاصل کیا اور91کروڑ 60لاکھ روپے ٹیکس اورڈیوٹیز ادا نہیں کی اورکسٹمز ڈپارٹمنٹ کی نااہلی کے باعث امپورٹر کم ایکسپورٹرکی جانب سے یہ سب چھپایاگیا ہے۔ لہذا ایف بی آراس کیس کی تازہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کرے۔

اس کے علاوہ وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے ایف بی آرسے لاہورکے ایک امپورٹر کم ایکسپورٹر کی جانب سے ایس آر او 266(I)2001کے غلط استعمال کر تے ہوئے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ سے جھوٹ بولنے کے معاملے پربھی حقیقی صورتحال کے سلسلے میں جواب طلب کرلیاگیاہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے ایف بی آر کوکہا گیاہے کہ وہ جیولری ایکسپورٹرکی رجسٹریشن کے سلسلے میںکسٹم ڈپارٹمنٹ سے تصدیق کرائیں کہ کیا وہ ایکسپورٹ پروموشن بورڈ اورٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے منظورشدہ ہیں۔ کراچی، لاہور ، اسلام آباد اور پشاورمیں آرڈر 2001اور 2013کے تحت انٹرسٹمنٹ اور کنسائنمنٹ اسکیمزکے کیسز کی تفصیلات بتائیں ،کیا کسٹم نے فارم ای میں ایکسپورٹرکی جانب سے بتائے جانے والے وزن کی تصدیق کی ہے،کیا کسٹم نے ایکسپورٹ ڈاکومنٹ ڈکلیریشن کی ویری فکیشن کی،کیاکسٹم کی جانب سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹ کی رینڈم ٹیسٹنگ کی گئی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ڈکلیریشن کے مطابق ایکسپورٹ ہوئی ہے۔ امپورٹ ایکسپورٹ میں فراڈ یا دھوکہ دہی کے کیسزبتائے جائیں جن میں امپورٹ ایکسپورٹ آرڈرکی خلاف ورزی کی صورت میں کسٹم نے ایکشن لیتے ہوئے کاروائی کی ہو اورحکومتی واجبات کی ریکوری کی ہو۔

دستاویزکے مطابق کسٹم ڈرائی پورٹ فیصل آبادمیں 2011سے 2013کے دوران 1188پرانی اور استعمال شدہ مشینری کنٹینرکوکلیئرکیا گیا جس میں ایف بی آر کی جانب سے قائم کردہ انکوائری کمیٹی کے مطابق 9کروڑ 30لاکھ روپے ٹیکس ڈیوٹی کم لی کی گئی ، انکوائری میں ان 1188کنٹینرز میں سے ہر ایک پر 7لاکھ 85ہزار 295روپے کم ٹیکس وصول کیاگیا ، جس کے باعث مجموعی طور پر 93کروڑ 30لاکھ روپے نقصان ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔