پنجاب حکومت کا بلدیاتی نمائندوں کو گھربھیجنے کی تجویز پر غور

پہلے نیا نظام لایاجائے اور قانون سازی کی جائے پھر نئے انتخابات ہونے چاہیے، قانونی ٹیم کا پنجاب حکومت کو مشورہ


ویب ڈیسک September 13, 2018
نیا نظام لاکر نئے بلدیاتی انتخاب کرانے پرکسی کو اعتراض نہیں ہوگا، قاونی ماہرین :فوٹو:فائل

WASHINGTON DC: پنجاب حکومت کی قانونی ٹیم نے رائے دی ہے کہ حکومت وہ بلدیاتی نمائندوں کو قانونی طور پرگھر بھیج سکتی ہے تاہم پہلے نیا نظام لایا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتِ پنجاب نے بلدیاتی اداروں سے متعلق اپنے اختیار کے حوالے سے قانونی ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے تمام قانونی پہلوؤں کاجائزہ لینے کے بعد نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے قانونی ٹیم نےقانونی سفارشات مرتب کرکے پنجاب حکومت کے سپرد کردی ہیں۔

ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے حکومتِ پنجاب کو رائے دی ہے کہ وہ بلدیاتی نمائندوں کو قانونی طور پر گھر بھیج سکتی ہے تاہم پہلے نیا نظام لایا جائے ،قانون سازی کی جائے پھر نیا انتخاب ہونا چاہیے، نیا نظام لاکر نئے بلدیاتی انتخاب کرانے پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا، بلدیاتی اداروں کو نئی قانون سازی سے پہلے ختم کرنے سے سیاسی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے نیا بلدیاتی نظام رائج کرنے کے لئے نیا سیٹ اپ ضروری قراردیا ہے، حکومت جو نیا نظام لانا چاہتی ہے موجودہ سیٹ اپ میں چلانا ممکن نہیں، سفارشات پر عمل درآمد وفاقی حکومت سے مشاورت اوراجازت سے مشروط ہو گا، حکومتِ پنجاب نے نئے نظام کے تحت نئے بلدیاتی انتخاب کی تجویز پرغور شروع کردیا ہے، پنجاب حکومت ہفتے کے روز اپنے بلدیاتی نظام کے حوالے سے اپنا مسودہ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

مقبول خبریں