سول ایوی ایشن نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی تردید کردی 

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 اکتوبر 2018

 اسلام آباد: ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے اسرائیلی طیارہ پاکستان کے کسی ایئرپورٹ پر نہیں اترا۔

ترجمان سول ایوی ایشن نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی طیارے کی آمد صرف افواہ پر مبنی ہے، اسرائیل کا کوئی بھی طیارہ پاکستان کے کسی ایئرپورٹ پر نہیں اترا۔

سول ایوی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز اسرائیل سے نہیں بلکہ اردن کے کوئن عالیہ انٹرنشینل ایئرپورٹ سے آیا جو پہلے مسقط اور پھر اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا، یہ ایک چھوٹا جہاز تھا جس میں پائلٹ سمیت 11 سے 12 افراد سفر کر سکتے ہیں جب کہ جہاز کو ایوی ایشن قوانین کے مطابق اسلام آباد لینڈنگ اور پھر ٹیک آف کرنے کی کلیٰرنس دی گی۔

خیال رہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک خبر زیر گردش ہے جس میں یہ کہا جارہا ہے کہ اسرائیلی طیارہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا تھا، بعد ازاں برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے اس خبر کو شائع بھی کیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ میں اسرائیلی صحافی کی ٹوئٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ طیارہ تل ابیب سے اُڑ کر 5 منٹ کے لیے اردن کے دارالحکومت عمان کے ہوائی اڈے پر اترا اور اسی رن وے سے واپس پرواز کے لیے تیار ہوا جب کہ روٹ تبدیل کرنے سے پروازوں کے مخصوص کوڈ بھی بدل جاتے ہیں جن سے یہ مختلف ایئر ٹریفک کے ٹاورز سے رابطہ کر کے شناخت کرواتے ہیں۔

بی بی سی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسرائیلی صحافی ایوی شراف نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ طیارہ تل ابیب سے اڑ کر عمان پہنچا جہاں اس کا کوڈ تبدیل ہوا، طیارے نے پھر عمان سے پرواز بھری اور سعودی عرب کے فضائی حدود سے ہوتا ہوا خلیج اومان میں طیارہ ریڈار سے غائب ہو گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بھارت اور اسرائیل سے خفیہ مذاکرات نہیں کریں گے، فواد چوہدری

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے حکومت سے معاملے کی وضاحت طلب کی تو وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری آگ بگولہ ہوگئے۔

فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے اور عمران خان نوازشریف نہیں لہذا ہماری حکومت اسرائیل اور بھارت سے کسی قسم کے خفیہ مذاکرات نہیں کرے گی۔

https://twitter.com/avischarf/status/1055387120662208512

سوشل میڈیا یہ معاملہ سب سے پہلے اسرائیلی اخبار ہارٹز کے ایڈیٹر ایوی شراف کی جانب سے اٹھایا گیا تھا۔

واضح رہے جس طیارے کے بارے میں بات کی جا رہی ہے، وہ طیارہ اسرائیلی نہیں بلکہ کینیڈا کی طیارہ ساز کمپنی بمبارڈیئر گلوبل ایکسپریس کا ہے، جس کا سیریل نمبر 9394 ہے اور یہ 22 فروری 2017 سے خود مختار برطانوی ریاست ۔آئل آف مین۔ میں رجسٹرڈ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔