کے پی میں صحت کا نظام سندھ سے بھی گیا گزرا ہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  منگل 30 اکتوبر 2018
تمام معلومات اور پلان کے ساتھ وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کا بیان حلفی طلب	
فوٹو: فائل

تمام معلومات اور پلان کے ساتھ وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کا بیان حلفی طلب فوٹو: فائل

 اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارکا کہنا ہے کہ کے پی کے میں صحت کا نظام سندھ سے بھی گیا گزرا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں خیبرپختونخواہ میں اسپتالوں کے فضلہ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں وزیرصحت کے پی کے عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری اسپتالوں سے روزانہ 4 ہزار137 کلو اور نجی اسپتالوں کا فضلہ 6 ہزار کلوتک روزانہ کا ہے، اسپتالوں کا فضلہ بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جب کہ کے پی کے میں صحت کا نظام سندھ سے بھی گیا گزرا ہے۔

سماعت کے دوران صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ فضلہ ٹھکانے لگانے کے لیے مشینری خرید رہے ہیں جب کہ روزانہ 3 ہزار 933 کلو فضلہ ٹھکانے لگایا جارہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کے پی کے حکومت سے 10 دن میں اسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے کے پلان سمیت تمام معلومات کے ساتھ وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کا بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت 10 دن کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔