ہندوئوں کا جانا اور فوجی تنصیبات پر حملہ نادیدہ منصوبے کا اشارہ ہے، الطاف حسین

ایکسپریس ڈیسک  ہفتہ 18 اگست 2012
سفاری پارک کے قریب بم دھماکے کی مذمت،اہل تشیع شہریوں کا قتل ملکی یکجہتی کیخلاف گھناؤنی سازش ہے،صدرووزیراعظم نوٹس لیں،قائدمتحدہ۔ فوٹو: فائل

سفاری پارک کے قریب بم دھماکے کی مذمت،اہل تشیع شہریوں کا قتل ملکی یکجہتی کیخلاف گھناؤنی سازش ہے،صدرووزیراعظم نوٹس لیں،قائدمتحدہ۔ فوٹو: فائل

لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پاکستان کے دانشوروں،کالم نگاروں، سیاسی ومذہبی رہنماؤں اور سماجی شخصیات کومخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ پاکستان کی اہم فوجی تنصیبات پرتواترکے ساتھ دہشت گردوں کے حملوں اورملک میں بسنے والی ہندو کمیونٹی کی بھارت روانگی کے مسلسل واقعات پرغورکریں کہ یہ واقعات کس نادیدہ منصوبہ کی تیاری کااشارہ کررہے ہیں؟ یہ بات انھوںنے پاکستان کے ممتاز کالم نگار حسن نثار سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ 

الطاف حسین نے کہاکہ پنجاب کے شہر کامرہ میں منہاس ایئربیس پر دہشت گردوںنے حملہ کیا، اس سے قبل دہشت گردکراچی میں مہران ایئربیس، جی ایچ کیو، واہ کینٹ فیکٹری، مناواں پولیس سینٹرزاوردیگر اہم تنصیبات پر تواتر کے ساتھ حملے کرتے رہے ہیں،سندھ میں امن وامان کی صورتحال کو جوازبناکر ہندوبرادری کے قافلے بھارت روانہ ہورہے ہیں اور بھارت میں پناہ حاصل کرنے کی درخواستیں دے رہے ہیں۔

الطاف حسین نے اہم تنصیبات پرحملوں اور ہندو برادری کی بھارت روانگی کے مسلسل واقعات پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اقتدار کی رسہ کشی کی فکر کے بجائے ملک وقوم پر منڈلانے والے خطرات کی فکرکریں۔انھوںنے حسن نثارسمیت پاکستان کے تمام دانشوروں، کالم نگاروں،سیاسی ومذہبی رہنماؤں اورسماجی شخصیات سے کہاکہ وہ پوری قوم کیلیے سوالیہ نشان چھوڑرہے ہیں کہ قوم اہم قومی وفوجی تنصیبات پرتواتر کے ساتھ دہشت گردوں کے حملوں اورہندوکمیونٹی کی بھارت روانگی کے مسلسل واقعات پرسنجیدگی سے غورکریں کہ یہ عمل کس کام کی تیاری کا اشارہ دے رہا ہے ؟

حسن نثار نے الطاف حسین کی تشویش کو قطعی جائز قراردیتے ہوئے کہاکہ جن لوگوں کی ناک کے نیچے یہ تمام واقعات رونما ہورہے ہیں انھیں پاکستان کی فکر کیوں نہیں ہے۔علاوہ ازیں الطاف حسین نے سفاری پارک کے قریب بس میں بم دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص کے جاں بحق اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے ۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ دہشت گردی اور بم دھماکوں کے ذریعے معصوم اور بے گناہ افراد کی زندگیوں سے کھیلنے والے دہشت گرد درندہ صفت ہیں اور ایسی کارروائیاں کرکے ملک کو عدم استحکام سے دوچارکرناچاہتے ہیں۔الطاف حسین نے صدرزرداری ،وزیراعظم،وفاقی وزیرداخلہ،گورنر ووزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ بس میں بم دھماکے کا نوٹس لیاجائے ، اس میں ملوث سفاک دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیاجائے اور دہشت گردوں کے خلاف تمام حکومتی وسائل اور ذرائع استعمال میں لاکر بے گناہ اور معصوم افراد کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایاجائے ۔

دریںاثنا ایک اور بیان میں الطاف حسین نے کہاہے کہ گلگت ،بلتستان بلوچستان اورمختلف شہروں میں باقاعدہ شناخت کرکے فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے شہریوں کا قتل انتہائی قابل مذمت اورملکی یکجہتی کے خلاف گھناؤنی سازش ہے ،انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوںکوگاڑیوںسے اتاراتارکرباقاعدہ شناخت کرکے ایک مخصوص فقہ سے تعلق کی بنیادپر ان کوقتل کرنے کے گھناؤنے واقعات ہورہے ہیں اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی خونریزی کے واقعات ہورہے ہیں،گزشتہ روز بھی گلگت جانے والے مسافروں کی بس کوبابوسرمیں روک کر25مسافروں کوباقاعدہ شناخت کرکے فقہ جعفریہ سے تعلق کی بنیادپر بیدردی سے گولیاں ماریں گئیں، اس طرح کے واقعات ملک کوفرقہ وارانہ فساد، انتشار کی آگ میں جھونکنے کی سنگین سازش ہے جس سے ملکی یکجہتی کوشدید نقصان پہنچ سکتاہے ۔

الطاف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ خونریزی کے ان واقعات کی فوری روک تھام کیلئے کارروائی کی جائے، ان میں ملوث سفاک قاتلوں دہشت گردوں کوفی الفورگرفتارکیاجائے ۔انھوںنے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ فرقہ وارانہ فسادات کی ہرسازش کواپنے اتحاد سے ناکام بنادیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔