بھارت میں لاشوں کا اسمگلر 16 کھوپڑیوں اور 34 ڈھانچوں کے ساتھ گرفتار

ویب ڈیسک  پير 3 دسمبر 2018
ملزم کا تعلق ایک بڑے نیٹ ورک سے ہے جو عاملوں، تانترک اور جادوگروں کو انسانی ہڈیاں سپلائی کرتا ہے (فوٹو: فائل)

ملزم کا تعلق ایک بڑے نیٹ ورک سے ہے جو عاملوں، تانترک اور جادوگروں کو انسانی ہڈیاں سپلائی کرتا ہے (فوٹو: فائل)

 کولکتہ: بھارت میں انسانی ہڈیوں کا ایک بہت بڑا اسمگلر گرفتار کیا گیا ہے جس کے قبضے سے 16 انسانی کھوپڑیاں اور درجنوں انسانوں کی ہڈیاں اور پنجر برآمد ہوئے ہیں۔

بھارتی پولیس نے انسانی باقیات کے اسمگلر کو گرفتار کرنے کے بعد اس سے وابستہ گروپ کی تلاش شروع کردی ہے۔ مشتبہ شخص کو ریاست بِہار کے چھاپرا ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ملزم سنجے پرساد نامی شخص کے سامان سے ایک درجن سے زائد انسانی کھوپڑیاں اور 34 مختلف انسانوں کے مکمل یا جزوی ڈھانچے دریافت ہوئے ہیں۔

ملزم نے بتایا کہ وہ اسے بھوٹان لے کر جارہا تھا اور اس نے تمام باقیات اترپردیش کے علاقے بالیا سے حاصل کی تھیں تاہم دیگر ذرائع نے بتایا کہ وہ انہیں بھوٹان سے چین تک پہنچانا چاہتا تھا۔ پولیس کے مطابق پرساد کا تعلق ایک بڑے نیٹ ورک سے ہے جو ہمالیائی خطے میں موجود عاملوں، تانترک اور جادوگروں کو انسانی ہڈیاں سپلائی کرتا ہے۔

پولیس افسر محمد تنویر نے بتایا کہ ابتدائی طور پر پرساد نے اعتراف کیا ہے کہ وہ انتہائی غریب علاقوں میں واقع مسلم اور عیسائی قبرستانوں سے ہڈیاں چراتا ہے جہاں لوگ کئی کئی سال تک قبروں پر نہیں آتے تاہم بھارت میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب شمشان گھاٹ میں لاشوں کو جلانے والے عملے کو دیا جاتا ہے تو وہ لاش فروخت کردیتے ہیں اور اہلِ خانہ کو اگلے روز کسی اور جگہ سے حاصل کی ہوئی راکھ دے دی جاتی ہے۔

دریں اثنا ملزم کے قبضے سے بھوٹانی اور نیپالی کرنسی، دو سم کارڈ اور دیگر اشیا بھی برآمد ہوئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔