سعودیہ میں پھنسے پاکستانی کئی سال بعد بھی وطن واپس نہ لائے جا سکے

اسٹاف رپورٹر  بدھ 5 دسمبر 2018
تاجر الیاس و اہلخانہ سمیت 10پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں،پاکستانی سفارتحانہ کبھی برمی اورکبھی غیرملکی ظاہرکرتا ہے وکیل۔ فوٹو: فائل

تاجر الیاس و اہلخانہ سمیت 10پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں،پاکستانی سفارتحانہ کبھی برمی اورکبھی غیرملکی ظاہرکرتا ہے وکیل۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کئی سال سے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی سے متعلق موثر جواب جمع نہ کرانے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر امیگریشن کوذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں بینچ کے روبرو کئی سال سے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار ایڈووکیٹ ندیم شیخ نے موقف اپنایا کہ محمد الیاس اور اس کے اہلخانہ سمیت 10 پاکستانی سعودیہ عرب میں پھنسے ہیں، محمد الیاس کراچی کا شمار کراچی کے مشہور تاجروں میں ہوتا ہے، کاروبار کے سلسلے میں محمد الیاس اہلخانہ سمیت سعودی عرب گئے جہاں ان کے پاسپورٹ ایکسپائر ہو گئے۔

سعودی عرب میں قائم پاکستانی سفارتخانے نے محمد الیاس سے پاسپورٹ کے اجرا کے لیے رشوت کا مطالبہ کیا اوررقم دینے پر انھیں اوران کے اہلخانہ کوکبھی برمی تو کبھی غیر ملکی ظاہر کرتا رہا۔

عدالت نے موثر جواب جمع نہ کرانے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر امیگریشن لاکو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔