علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج

فائرنگ کرنے والوں کی عمریں 22 سے 24 سال کے درمیان تھیں، والدعلی رضا عابدی


ویب ڈیسک December 26, 2018
مقدمہ قتل کی دفعہ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ، پولیس۔ فوٹو:فائل

ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ تھانہ گزری میں درج کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق گزشتہ رات ایم کیوایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضاعابدی کو ان کے گھر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، مرحوم کے والد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف کراچی تھانہ گزری میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: علی رضا عابدی سپرد خاک

پولیس حکام کے مطابق ایف آئی آر میں قتل کی دفعہ اور انسدادِ دہشت گردی کی ایکٹ شامل کی گئی ہیں، مقتول کے والد اخلاق عابدی نے بیان دیا ہے کہ علی رضا وقت سے پہلے گھر آگئے تھے انہوں نے بچوں کو کھانے کے لئے باہر لے جانا تھا، اور وہ جیسے ہی گھر کے دروازے تک پہنچے تو فائرنگ ہوگئی، فائرنگ کی آواز سن کو باہر بھاگا تو میں نے ملزمان کو اپنی آنکھوں سے بھاگتے ہوئے دیکھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

اخلاق عابدی نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے افراد کی عمریں 22 سے 24 سال کے درمیان تھیں، گھر کے گارڈ نے ملزمان کو روکنے کے لئے رائفل لوڈ کی تاہم رائفل نہیں چلی اور وہ دوسری رائفل لینے کے لئے اندر بھاگا، لیکن اس وقت تک قاتل بھاگ چکے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ علی رضا کو فوری طورپراسپتال لے جایا گیا تاہم گردن میں لگی گولی کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکے، اگر گھر کا دروازہ جلدی کھل جاتا توعلی رضا بچ سکتےتھے۔

مقبول خبریں