صرف چند منٹ سانس کی مشقیں دل و دماغ کیلئے نہایت مفید قرار

ویب ڈیسک  جمعرات 11 اپريل 2019
تصویر میں خاص آلے کے ساتھ آئی ایم ایس ٹی ورزش کی جارہی ہے۔ فوٹو: یونیورسٹی آف کولاراڈو

تصویر میں خاص آلے کے ساتھ آئی ایم ایس ٹی ورزش کی جارہی ہے۔ فوٹو: یونیورسٹی آف کولاراڈو

کولاراڈو: چینی اور ہندی تہذیبوں میں سانس کی مشقیں ہزاروں سال سے اب تک مروج ہیں اور اب سائنس نے بھی ان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانس کی ورزشوں کا دل و دماغ، خون کے دباؤ اور دیگر تمام اعضا پر زبردست اثر ہوتا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق ’انسپائریٹری مسل اسٹرینتھ ٹریننگ‘ ( آئی ایم ایس ٹی) سے انسانی دماغ کی اکتسابی صلاحیت بھی اچھی ہوتی ہے اور پورے جسمانی نظام پر اس کا مثبت اثر ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف کولاراڈو کے ماہر ڈینیئل کریگ ہیڈ نے بتایا کہ آئی ایم ایس ٹی طریقہ اگر پانچ منٹ تک کیاجائے تو اس کے بے حساب طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

آئی ایم ایس ٹی سانس کے ذریعے عضلات کو مضبوط بنانے کا ایک طریقہ ہوتا ہے لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ یہ عمل کئی طرح سے بہت مفید بھی ہے۔ ایک عرصے سے یہ سانس کے مریضوں، برونکائٹِس کے شکار لوگوں اور سسٹک فائبروسِس میں مبتلا افراد کی تکلیف دور کرنے میں مددگار ہے۔

2016 میں نیند کی کمی کے شکار افراد کو چھ ہفتے تک سانس کی آئی ایم ایس ٹی مشقیں کرائی گئیں اور دن میں 30 مرتبہ انہیں ایسا کرنے کو کہا گیا۔ اس کا فوری اثر 12 ملی میٹر سسٹالک بلڈ پریشر میں کمی کے طور پر سامنے آیا۔ ڈاکٹروں نے اس کے فوائد 50 سال یا اس سے زائد افراد کے مریضوں میں دیکھے ہیں۔

کولاراڈو یونیورسٹی میں فزیالوجی اور اور بڑھاپے کے ماہر پروفیسر ڈوگ سیلز کہتے ہیں کہ یہ تکنیک انتہائی مصروف ادھیڑ عمرافراد کی صحت کے لیے بہت اچھی ہے جسے وہ بیٹھے بیٹھے ہی انجام دے سکتے ہیں۔ جن لوگوں نے آئی ایم ایس ٹی ورزش کی تھی انہوں نے ٹریڈمِل کی دوڑ اور دماغی ٹیسٹوں میں بھی دیگر کےمقابلے میں اچھی کارکردگی دکھائی اور وہ زیادہ دیر تک دوڑتے رہے۔

ماہرین کےمطابق آئی ایم ایس ٹی ورزش گھر یا دفتر دونوں میں کی جاسکتی ہے اور اس سے دل کو بھی تقویت ملتی ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایس ٹی کو ایک سادہ آلے کے ساتھ انجام دیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔