ڈومیسٹک کرکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کیلیے آئینی راستہ تلاش کیا جائیگا

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 20 اپريل 2019
گورننگ بورڈ کے بجائے ڈرافٹ براہ راست عمران خان کوپیش کرنے پر غور۔ فوٹو: فائل

گورننگ بورڈ کے بجائے ڈرافٹ براہ راست عمران خان کوپیش کرنے پر غور۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  ڈومیسٹک کرکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کیلیے آئینی راستہ تلاش کیا جائے گا تاہم معاملہ گورننگ بورڈ میں زیر بحث لانے کے بجائے ڈرافٹ براہ راست پیٹرن انچیف عمران خان کی منظوری کیلیے پیش کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم اور پی سی بی کے پیٹرن انچیف عمران خان کی ہدایت پر ڈومیسٹک کرکٹ سے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو ختم کرنے کیلیے ہوم ورک خاصی حد تک مکمل کر لیا گیا،البتہ کوئٹہ میں ہونے والے گورننگ بورڈ اجلاس میں اس پر بات کرنے کے بجائے 5ارکان نے اپنی قرارداد پیش کرتے ہوئے سخت مخالفت کی، انھوں نے اپنے مطالبات کی منظوری تک کارروائی کاحصہ بننے سے انکار کر دیا۔

پی سی بی نے ایک رکن نعمان بٹ کو معطل کرتے ہوئے انضباطی کارروائی کا آغاز بھی کردیا، نئے اسٹرکچر میں ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی رکنیت ختم ہونے کے ساتھ گورننگ بورڈ کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا، یوں چیئرمین پی سی بی احسان مانی جس باڈی کے ووٹس سے منتخب ہو کر آئے وہ خود ہی بے معنی ہوجائے گی۔

ذرائع کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں تبدیلی آ کر رہے گی،گورننگ بورڈ کو خاطر میں لائے بغیر6صوبائی ٹیموں پر مشتمل مجوزہ ڈرافٹ کو حتمی شکل دیتے ہوئے وزیراعظم کی منظوری کیلیے پیش کردیا جائے گا۔

اس ساری کارروائی کو قانونی شکل دینے کیلیے آئینی طریقہ کار کے حوالے سے مشاورت کا عمل چند روز میں مکمل ہوگا، پی سی بی تمام مراحل اکتوبر تک مکمل کرتے ہوئے سیزن نئے اسٹرکچر کے مطابق کرانے کیلیے کوشاں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔