- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
سن بلاک اورسن اسکرین کے اجزا جلد کے ذریعے خون میں داخل ہورہے ہیں
آسٹریلیا: سن اسکرین اور سن بلاک میں پائے جانے والے چار مختلف کیمیکل انسانی خون میں پائے گئے ہیں اور اس کے بعد ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
اسی بنا پر سرطان اور دیگر امراض کے ماہرین نے زور دیا ہے کہ اب تک ان کیمیکل کے انسانوں پر اثرات واضح نہیں لیکن اس مقام پر لوگوں کو سن بلاک اور دھوپ روکنے والی دیگر کریموں کا استعمال ترک نہیں کرنا چاہیے کیونکہ سورج کی مضر شعاعوں سے بچنا بہت ضروری ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی سمیت (ٹاکسی سِٹی) پر مزید زور دیا ہے۔
اس مطالعے میں 24 افراد کو چار گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ہر گروہ کو چار عدد مشہور سن اسکرین فارمولہ استعمال کرائے گئے جن میں ایک مشہورلوشن، ایک کریم اور دو مختلف اسپرے دئیے گئے۔ ہر گروپ نے چار روز تک، دن میں چار مرتبہ جسم کے 75 فیصد حصے پر سن اسکرین لگائے۔
اس کےبعد تمام شرکا کے خون کے ٹیسٹ کرائے گئے۔ ماہرین نے سن اسکرین میں موجود چار اہم اجزا ایووبینزون، آکسی بینزون، اوکٹو کرائلین، اور ایکیمسیول کے لیے خون کے ٹیسٹ وضع کیے۔ صرف ایک دن کے استعمال کے بعد ہی تمام شرکا کے خون میں چاروں اجزا پائے گئے جن کی اوسط مقدار0.5 نینوگرام فی ملی میٹر تھی۔
تاہم خون میں ان اجزا کی اتنی کم مقدار کسی مقررہ حد یا اس سے وابستہ خطرے کو ظاہر نہیں کرتی۔ اگر اس پیمانے سے بہت زیادہ مقدار ہو تب ہی ماہرین کے لیے کسی پریشانی کی وجہ بن سکتی ہے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سن اسکرین غیرمحفوظ ہیں۔
اس مطالعے پر تنقید کرتے ہوئے کینسر کونسل آسٹریلیا کے سائنسداں ٹیری سلے ون کہتے ہیں کہ مطالعے میں شریک تمام شرکا نے لوشن، کریم اور سن اسکرین کی بہت زیادہ مقدار استعمال کی تھی۔ ورنہ عام طور پراس کی ایک چوتھائی مقدار استعمال کی جاتی ہے۔
ایک اور ماہر نے کہا ہے کہ اگر اس خبر کے بعد لوگ سن اسکرین اور لوشن سے بیزار ہوجائیں تو یہ بہت برا ہوگا کیونکہ سن بلاک بھی بہت سے بیماریوں کو روکتےہیں جن میں خود جلد کا سرطان بھی شامل ہے۔ سورج کی روشنی میں موجود مضر بالائےبنفشی (الٹروائلٹ) شعاعیں جلد کے سرطان کی وجہ بنتی ہے اور سن بلاک انہیں روکنے میں مدد دیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔