- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
ٹرمپ کا ایران کشیدگی کے تناظر میں عرب ممالک کو ہتھیار فروخت کرنے کا اعلان
واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی منظوری کے بغیر مشرق وسطیٰ میں خطرناک جنگی اسلحہ بھیجنے اور امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تناؤ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں خطرناک جنگی اسلحے کی ترسیل کی منظوری دے دی ہے جس کی مالیت 8.1 ارب ڈالر بنتی ہے۔
علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے خطرناک جنگی اسلحے کے ساتھ ساتھ مزید امریکی فوجی دستے بھی مشرق وسطیٰ میں تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 1500 سے زائد امریکی اہلکار بھیجے جائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دونوں متنازع فیصلے کانگریس کی منظوری کے بغیر اور اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے دی ہے۔ امریکا میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سے صدر ٹرمپ کو غیر معمولی اختیارات حاصل ہوگئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایرانی دھمکیوں کے پیش نظر امریکی بمبار طیارہ قطر پہنچ گیا
دوسری جانب وائٹ ہاؤس ترجمان کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما عرب کے مختلف ممالک کو امریکی فوجی اہلکاروں کے ساتھ پیٹریاٹ میزائل اور لڑاکا جنگی جہاز کی فروخت کا مقصد مشرق وسطیٰ میں امریکا کے اسٹریٹیجک مفادات کا تحفظ ہے۔
واضح رہے کہ ایران کی دھمکیوں کے بعد امریکا پہلے ہی قطر میں اپنے فوجی کیمپ میں ایک درجن بی-52 ایچ اسٹریٹوفورٹریس طیارے اور ایک طیارہ بردار بحری بیڑا بھی بھیج چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔