ایشیائی ممالک کا سمندری آلودگی روکنے کا فیصلہ

سمندروں کو پلاسٹک کی آلودگی سے بچانے کے لیے تمام ممالک کو مشترکہ طور پر کوشش کرنی چاہیے


Editorial June 24, 2019
سمندروں کو پلاسٹک کی آلودگی سے بچانے کے لیے تمام ممالک کو مشترکہ طور پر کوشش کرنی چاہیے۔ فوٹو: فائل

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہونے والی جنوب ایشیائی ممالک کی ایک کانفرنس میں کہاگیا ہے کہ سمندروں میں پلاسٹک مصنوعات کے جمع ہونے سے پیدا ہونے والی آلودگی کے خلاف مشترکہ اقدامات کیے جانے چاہئیں تاکہ آبی حیات کے لیے ہلاکت خیز خطرات کا سدباب کیا جا سکے۔ واضح رہے حال ہی میں میڈیا میں ایسی خبریں شایع ہوئیں جن میں بڑی مچھلیوں کے بطن میں جمع ہونے والے پلاسٹک آلائشوں سے نہ صرف ان کی موت واقع ہوئی ہے بلکہ اس سے پوری آبی حیات کے لیے زبردست خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایک وہیل مچھلی کے پیٹ سے چالیس کلو گرام سے بڑا گولہ برآمد ہوا جس کی عالمی میڈیا میں باقاعدہ تشہیر کی گئی۔

بنکاک میں دس رکنی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ پلاسٹک کی وجہ سے آسیان کے دس میں سے چار ممالک دنیا بھر میں سب سے زیادہ آلودگی کا شکار ہیں، ان میں انڈونیشیا' فلپائن' ویتنام اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ اس کانفرنس میں چین پر الزام عائد کیا گیا کہ سمندروں میں پلاسٹک کا کچرا سب سے زیادہ پھینکنے والا یہی ملک ہے۔

آسیان کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سمندروں کو پلاسٹک کی آلودگی سے بچانے کے لیے تمام ممالک کو مشترکہ طور پر کوشش کرنی چاہیے۔ کانفرنس میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ سمندروں کو آلودگی سے بچانے کے لیے باقاعدہ طور پر پالیسیاں تشکیل دی جانی چاہئیں۔ کانفرنس کو بتایا گیا کہ سمندروں کو آلودگی سے بچانے کے لیے 2012 میں بھی ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی لیکن اس کانفرنس کے نتائج اس قدر حوصلہ افزا برآمد نہ ہو سکے جس کی توقع کی جا رہی تھی۔

مقبول خبریں