- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
5 سال میں پاکستانی برآمدات 36.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان، آئی ایم ایف
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 ء تک پاکستان کی برآمدات کا حجم 36.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے یہ پیشنگوئی اپنی حالیہ اسٹاف رپورٹ میں کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ جو 2017ء میں 19.9 ارب ڈالر تھا، میں بتدریج کمی آئی تھی۔ جاری مالی سال کے دوران پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ 6.95 ارب ڈالر تک گر جائے گا جبکہ آئندہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ مزید کم ہو کر5.49 ارب ڈالر ہو جائے گا۔
اسی طرح جاری مالی سال میں تجارتی خسارہ گر کر24.9 ارب ڈالر ہو جائے گا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 29.46ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے زری اور مالیاتی استحکام اور مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو رواں سال کیلئے 5.5 ٹریلین ڈالر کے ٹیکس اہداف کے حصول میں کامیابی متوقع ہے۔
آئندہ سال کے دوران ٹیکسوں کی وصولی7.011 ٹریلین رہنے، مالی سال 2000-21ء میں 8.3 ٹریلین اور مالی سال 2022-23ء میں ٹیکسوں کی وصولی کا حجم9.48 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔