امپورٹڈ فلموں پر بھاری ٹیکس لگایا جائے اعجاز کامران

ٹیکس چھوٹ پاکستانی فلموں کو دی گئی تھی،فائدہ امپورٹرز اور سینما مالکان اٹھا رہے ہیں


Showbiz Reporter October 08, 2013
سینما مالکان نئے سینما بنا رہے ہیں لیکن حکومت کے خزانے میں ٹیکس جمع کروانے کو تیار نہیں ہیں، اعجاز کامران فوٹو: فائل

پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری اعجاز کامران نے کہا ہے کہ بجلی، گیس اور پانی پر ٹیکس لگانے کی بجائے اگر امپورٹ قوانین کے تحت لائی جانیوالی فلموں پر ٹیکس لگایا جائے تو اس سے غریب عوام کو ریلیف ملے گا۔

حکومت کی جانب سے ٹیکس میں چھوٹ صرف پاکستانی فلموں کو دی گئی تھی مگر اب اس کا سارا فائدہ امپورٹڈ فلموں کے امپورٹرز اور سینما مالکان اٹھا رہے ہیں، اس پر عملدرآمد کرواتے ہوئے فوری ٹیکس وصولی شروع کی جائے۔ انھوں نے ''ایکسپریس'' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ فلموں کا بزنس اس قدر بڑھ چکا ہے کہ اب سینما مالکان نئے سینما بنا رہے ہیں لیکن حکومت کے خزانے میں ٹیکس جمع کروانے کو تیار نہیں ہیں، حکومت کو اپنی ٹیکس ریلیف پالیسی پر فوری غور کرنا چاہیے اور امپورٹڈ فلموں پر بھاری ٹیکس عائد کرنا چاہیے۔



اسوقت لاہور سرکٹ میں واقع سینما گھروں میں دو سو سے چارسو روپے فی ٹکٹ فروخت کی جا رہی ہے جب کہ پوش علاقوں میں پانچ سو سے پندرہ سو تک اور اس کے علاوہ اسلام آباد میں تو اس سے بھی زیادہ پیسے لیے جا رہے ہیں۔ جب سینما مالکان اتنا زیادہ منافع حاصل کر رہے ہیں تو ان سے ٹیکس بھی بھاری وصول کرنا چاہیے اور اس رقم کو پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی پر خرچ کرنا چاہیے۔

مقبول خبریں