جسمانی فٹنس کس طرح ذہنی صحت کے لئے مفید ہوسکتی ہے

ورزش یا کسی بھی قسم کا کوئی کھیل، پریشانی یا ڈپریشن ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں


آمنہ اسلام December 19, 2019
ورزش یا کسی بھی قسم کا کوئی کھیل، پریشانی یا ڈپریشن ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں

جب آپ اپنی ذہنی صحت کے مسائل سے نبردآزما ہونا چاہتے ہیں تو ایک متحرک زندگی ہی آخری حربہ ہوتا ہے، اس کے ذریعے آپ فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

2019ء میں 'جیماسائیکیٹری' جریدہ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ڈپریشن کی روک تھام کے لئے جسمانی سرگرمی نہایت موثر ثابت ہوتی ہے۔اس سے قبل2015ء میں شائع ہونے والیایک دوسری تحقیقی رپورٹ میں بھی بتایاگیا تھا کہ ورزش ڈپریشن کے مرض میں بالکل اُسی طرح مفید ثابت ہوسکتی ہے جیسے اینٹی ڈپریسنٹس اور سائیکوتھراپی۔

ایڈنبرک یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس ، فزیکل ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ سائنسز سے وابستہ پروفیسرنینا متری کہتی ہیں کہ طویل عرصہ سے ہم جانتے ہیں کہ ورزش سے ایسا اچھا سائیکالوجیکل اور نیوروکیمیل رسپانس ملتاہے جس کے نتیجے میں ہم اچھا محسوس کرتے ہیں۔

جب ہم ورزش کرتے ہیں تو ہمارا دماغ ایسے دافع درد کیمیکلز جاری کرتاہے جو ڈپریشن کی ادویات میں شامل ہوتے ہیں۔ پھر جب آپ ورزش کرتے ہیں تو اس کے نتیجے میں آپ کو خوداعتمادی ملتی ہے، آپ ایک نئے ٹاسک کے لئے تیار ہوتے ہیں، لوگوں سے ملتے جلتے ہیں۔ یہ سب کچھ آپس میں ملاجلاہوتاہے۔ دراصل مختلف چیزوں کا یہی امتزاج ہمیں فرحت بخشتاہے۔

اگرآپ اپنے ذہنی مسائل سے نبردآزما ہیں اور ورزش کی اہمیت کو سمجھ چکے ہیں تو آپ کے لئے بہترین نصیحت یہی ہے کہ آپ معمولی ورزشوں سے آغاز کریں۔ آپ کے اہداف ایسے ہوں جو حاصل بھی کئے جاسکتے ہوں۔آہستگی سے یہ سفر جاری رکھیں اور جب کوئی بھی ہدف حاصل کریں تو اپنے آپ پر فخر محسوس کریں۔

ہوسکتاہے کہ ان اہداف کے حصول کے دوران میں آپ کو کچھ دھچکے بھی محسوس ہوں لیکن ان کے نتیجے میں آپ کو حوصلہ نہیں ہارناچاہئے۔ فٹنس حاصل کرنے کا سفر آنکھیں بند کرکے آسانی سے طے نہیں ہوسکتا۔ ممکن ہے کہ ایک روز آپ دوڑ لگائیں تو اچھا محسوس کریں لیکن اگلے روز دوڑ لگائیں تو آپ اسے فضول کام سمجھیں۔اس لئے بہترہے کہ آپ کسی قابل اعتماد دوست کو ساتھ رکھیں تاکہ آپ ورزش کے پابند رہیں۔

ڈپریشن سے نجات حاصل کرنے اور ایک متحرک زندگی گزارنے کے لئے آپ کوآغاز میں دس منٹ روزانہ کی واک کا اہتمام کرنا چاہئے، پھر روز بہ روز اس میں اضافہ کرتے چلے جائیں۔ آپ کا پہلا ہدف 7000 قدم روزانہ ہوناچاہئے، پھرآہستہ آہستہ اسے10000 قدم روزانہ تک لے جائیں۔ یادرہے کہ ماہرین ایک فرد کے لئے دس ہزار قدم روزانہ کی ہدایت دیتے ہیں۔

جرمین جانسن، جو عمومی طور پر ڈپریشن اور اینگزائٹی کے مریضوں کو ٹریننگ دیتے ہیں، کہتے ہیں کہ ڈپریشن دور کرنے کے لئے ورزش کرنے والوں کو کارڈیو ایکسرسائز سے پرہیز کرناچاہئے۔کیونکہ اس سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور اینگزائٹی بھی شدید ہوسکتی ہے۔ اس کے بجائے جسم کو مضبوط کرنے والی ورزشیں کرنی چاہئیں۔ اس ضمن میں ویٹ لفٹنگ بھی بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔ اس طرح آپ فرق کو چیک بھی کرسکتے ہیں کہ کتنا وزن اٹھانے سے کتنی بہتری محسوس ہوتی ہے۔

آپ ہروقت بھی ایکسرسائز نہیں کرسکتے۔ اس لئے تحقیقی رپورٹس تجویز کرتی ہیں کہ آپ کو ایک وقت میں45 منٹ سے زیادہ ورزش نہیں کرنی چاہئے، ہفتے میں تین سے پانچ بار۔ اس کے نتیجے آپ کی ذہنی صحت پر بہت شاندار اثرات مرتب ہوں گے۔ یالے سکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر ایڈم چیکروڈ جو بارہ لاکھ امریکی مریضوں کو چیک کرچکے ہیں اور ورزش اور ذہنی صحت کی مختلف تحقیقی رپورٹس کے مصنف بھی ہیں، سائیکلنگ اور ٹیم سپورٹس کو زیادہ مفید قراردیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر یہ نہ کرسکیں تو ایک مکمل غیرمتحرک زندگی سے بہترہے کہ آپ پیدل چلیں یا پھر گھریلو کام کاج کریں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ جب جم میں رش نہ ہو تو یہ ورزش کرنے کا بہترین وقت ہوتاہے کیونکہ آپ اس وقت کسی کی نظروں میں نہیں ہوتے۔ جم مینجر کے ساتھ بات کیجئے اور ایک مخصوص وقت اور مخصوص جگہ طے کرلیجئے۔ عمومی طور پر سہ پہر کا وقت زیادہ بہتر ہوتاہے۔ بالخصوص جب آپ ڈپریشن کا مقابلہ کررہے ہوتے ہیں تو منہ اندھیرے اٹھنا بھی ایک مسئلہ ہوتاہے۔

اپنے طرززندگی کو قدرتی رکھنابھی ذہنی صحت کے لئے مفید ثابت ہوتاہے۔ دھوپ میں وٹامن ڈی ہوتا ہے جبکہ وٹامن ڈی موڈ کو بہترکرنے کے لئے کارآمد ثابت ہوتاہے۔ اس لئے ورزش کے لئے کسی ایسی جگہ کا انتخاب کیجئے جو اوپن ہو، جہاں دھوپ کا انتظام ہو۔ اگرآپ تنہائی محسوس کرتے ہیں تو کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر درخت لگائیے، بیج بونے کاکام کیجئے۔ اسی طرح کچھ دیگر سرگرمیاں بھی ہوتی ہیں جو مفت ہی میں سرانجام دی جاسکتی ہیں۔

اگر آپ تنہا ورزش کرنے کے بجائے گروپ میں شامل ہوکر ورزش کرنا پسند کرتے ہیں تو یہ زیادہ بہترآپشن ہے۔ ایک ٹیم کا حصہ بن کر کھیل کھیلنے سے موڈ پر زیادہ مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگر گروپ کی شکل میں ورزش کرتے ہوئے آپ کا موڈ خراب ہونے لگے تو جلدی وہ جگہ چھوڑ دیں۔ ویسے ماہرین گروپ میں ورزش کے بجائے یوگا کلاس میں شرکت کو زیادہ بہتر خیال کرتے ہیں۔ اس کا آغاز بھی ہلکی یوگا سے کرناچاہئے۔

جولوگ اپنے جسم میں اضطراب محسوس کرتے ہوں، انھیں جم میں جانے سے گریز کرناچاہئے۔ اس کے بجائے اوپن ائیر سرگرمیوں اور ورزشوں کو اختیار کرناچاہئے۔ ایک بات ہمیشہ پیش نظر رہنی چاہئے کہ ورزشوں اور سرگرمیوں کا انتخاب کرتے ہوئے ڈپریشن اور اینگرائٹی کے ماہرین سے مشورہ ضرور کرناچاہئے۔ وہ آپ کو ایک متوازن راستہ تجویز کریگا۔

اگرآپ ورزشوں کے لئے گھر سے باہر نہیں جاناچاہتے تو انٹرنیٹ پر آپ کو بڑی تعداد میں ویڈیوز مل جائیں گی، انھیں دیکھتے ہوئے گھر میں ورزش کا سلسلہ شروع کردیں۔ ایک پرسنل ٹرینر کو گھر پر بلانا بھی آسان نہیں ہوتا۔اگرچہ یہ سب سے زیادہ مفید آپشن ہوتاہے لیکن بہت سے لوگ اس کی مالی استطاعت نہیں رکھتے۔ ایسے میں ویڈیوز دیکھ کر ورزشیں کرنا ایک بہتر راستہ ہے۔

مقبول خبریں