- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
لاہور میں سخت حفاظتی اقدامات، ہزاروں اہلکار مستعد
لاہور: پاک بنگلادیش پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سخت حفاظتی اقدامات دیکھنے میں آئے، نشتر پارک، اطراف کی سڑکوں اور ٹیموں کے روٹ پر ہزاروں اہلکار مستعد رہے۔
پاکستان اور بنگلادیش کے مابین ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ نئے کرکٹ سیزن میں سیکیورٹی اداروں کا پہلا امتحان بھی تھا، اس موقع پر نہ صرف قذافی اسٹیڈیم کے گرد سخت حفاظتی حصار قائم رہا بلکہ نشتر پارک اور اطراف کی سڑکوں پر بھی کڑی نگرانی اور گاڑیوں کا گشت جاری رہا، صبح 11 بجے کے قریب اطراف کے تمام مین روڈز پر عام ٹریفک معطل کردی گئی،فیروزپور روڈ سے گزرنے والی میٹرو بس سروس 12 بجے کے بعد بند ہوئی۔
پارکنگ اسٹینڈز سے تلاشی کے بعد شٹل بس سے متعلقہ پوائنٹس پر پہنچنے والے شائقین کو چیک کرنے کے بعد واک تھرو گیٹ سے گزارا جاتا، وہ اگلے پوائنٹس پر ایک بارپھر تلاشی دینے اور واک تھرو گیٹ سے گزارنے کے بعد اسٹیڈیم کی جانب روانہ ہوتے، انکلوژرز کے قریبی گیٹ تک پہنچنے سے قبل ایک بار پھر انھیں واک تھرو گیٹ سے گزرنا پڑتا۔
شائقین کی آمد کا سلسلہ میچ شروع ہونے کے بعد نصف گھنٹے تک جاری رہا، اس وجہ سے لمبی قطاریں بھی دیکھنے میں آئیں، اسینڈز کے اندر سادہ لباس اہلکار بھی شائقین پر نظر رکھنے کی ڈیوٹی دیتے رہے،ٹیموں کی آمدورفت کے روٹ پر بھاری نفری نے پہرہ دیا، اس دوران راستوں کو مکمل طور پر کلیئر رکھا گیا، میچ ختم ہونے پر شائقین کی رخصتی کے بعد مین روڈز پر ٹریفک بحال کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔