ایس او پیز پرعمل کرنے والے علاقوں میں نرمی کی جا سکتی ہے، وزیر اعلی بلوچستان

ویب ڈیسک  پير 27 اپريل 2020
بلوچستان کا موازنہ کسی صوبے سے نہ کیا جائے، وزیر اعلی۔ فوٹو، انٹرنیٹ

بلوچستان کا موازنہ کسی صوبے سے نہ کیا جائے، وزیر اعلی۔ فوٹو، انٹرنیٹ

کوئٹہ: وزیر اعلی بلوچستان جام کمال علیانی نے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے والے علاقوں میں نرمی کی جا سکتی ہے۔

سول سیکریٹیریٹ میں قائم کنٹرول روم کے دورے کے موقعے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے  ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ عوام سے اپیل کرتا ہوں گھروں سے نہ نکلیں۔ خوش قسمتی سے بلوچستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی شرح اموات کم ہے۔ہمارے پاس صحت کی سہولیات بہت کم ہیں۔ زیادہ متاثرہ علاقوں میں سخت لاک ڈاون کر سکتے ہیں ۔بلوچستان کا موازنہ کسی اور  صوبے سے نہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ابھی تک کرونا کو حقیقت نہیں سمجھ رہے۔ دنیا میں جتنے لوگ مرے ایسے ہی تو نہیں مر گئے۔:پاکستان میں کوروناپہلے فیز سے نکل کر دوسرے فیز میں داخل ہو گیا۔

چند گھنٹوں میں 74 کیسز سامنے آئے، ترجمان بلوچستان حکومت 

دوسری جانب ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کا مقامی سطح پر پھیلاؤ تشویش ناک صورت اختیار کر گیا ہے۔ چند گھنٹوں کے دوران مزید 71 کیسز سامنے آئے ہیں ۔ رینڈم ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے۔ مجموعی طور پر بلوچستان میں 801کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام اضلاع کے مساجد میں علماء کرام بھرپور تعاون کررہے ہیں۔علمائے کرام کی جانب سے 20نکاتی ایجنڈے پر عمل کیا جارہا ہے۔عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہونگے ورنہ سخت فیصلے کیے جائیں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ڈاکٹرز نے بھی لاک ڈاوٴن کو سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر 27سودوکانوں کو سیل کیا گیا ہے۔لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر لوگوں کو گرفتار کرکے قرنطینہ سینٹرز منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاک ڈاوٴن میں کچھ نرمی کی گی ہے پانچ سیکٹرز کو کاروبار کی اجازت دی ہے۔ بلوچستان میں 5مئی تک لاک ڈاون کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث  کوئٹہ میں گزشتہ 35 روز سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور شہر کے تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔