پنجاب میں لاک ڈاؤن کا آغاز، پولیس نے دکانیں بند کرادیں

ویب ڈیسک  منگل 28 جولائی 2020
تاجر برادری نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے معاشی قتل قرار دے دیا

تاجر برادری نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے معاشی قتل قرار دے دیا

 لاہور: پنجاب بھر میں سخت لاک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا اور پولیس نے دکانیں بند کرادیں جبکہ تاجروں نے لاک ڈاؤن کو مسترد کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں عید الاضحی کے موقع پر کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت نے 10 روز کے لیے مارکیٹوں میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔ دکانیں بند کرانے پر تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی۔

صوبے کی زیادہ تر دکانیں بند رہیں تاہم بعض مارکیٹیں کھلی رہیں۔ لاہور میں تاجروں نے دکانیں کھولنے کی کوشش کی تو پولیس نے مارکیٹیں بند کرادیں تاہم پولیس کے جانے کے بعد دکانیں پھر کھل جاتیں۔ دکان داروں اور پولیس کے درمیان کافی دیر تک آنکھ مچولی ہوتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا روک تھام؛ پنجاب حکومت کا آج رات سے صوبے بھرمیں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

لاہور سمیت صوبے بھر میں تاجر برادری نے اس فیصلے کے خلاف جگہ جگہ احتجاج کرتے ہوئے عید پر کاروبار بند کرنے کو معاشی قتل قرار دیا۔ اس موقع پر حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔

لاہور میں انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری نعیم میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈائون قابل قبول نہیں، عید تک کاروبار کرنے دیا جائے، حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے، پنجاب کے علاوہ پورے پاکستان کی مارکیٹس کھلی ہیں، پنجاب کے تاجروں کا کیا قصور ہے، تاجر گھروں سے نکلیں اور دکانیں کھولیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔