گندم کی غیر قانونی منتقلی کا نوٹس غاصبوں کو نہیں چھوڑیں گے قائم علی شاہ

صوبے میں نافذ دفعہ 144 میں توسیع، محکمہ خوراک کو 400 ملین کے بقایا جات فوری دیے جائیں، محکمہ ریلیف کو ہدایت


Staff Reporter December 14, 2013
ضلع تھرپارکر میں 50 فیصد رعایتی نرخ پرعوام کوگندم کی فراہمی کیلیے کمیٹی تشکیل ،وزیر اعلی سندھ کی زیرصدارت اجلاس۔ فوٹو: فائل

KARACHI: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ضلع تھرپارکرمیں قحط سالی جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلع تھرپارکر کی عوام کو ایک ہفتے کے اندر 50 فیصد رعایتی نرخ پرگندم کی فراہمی شروع کرنے کیلیے صوبائی وزیرخوراک جام مہتاب ڈھر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں محکمہ ریونیو،خوراک اور ریلیف کے ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات کا فیصلہ آج وزیراعلیٰ ہائوس میں ضلع تھرپارکرمیں قحط سالی جیسی صورت حال سے نمٹنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی کوہدایت کی کہ وہ مقامی ایم این ایز اور ایم پی ایز کی مشاورت سے قحط کی وسعت کا جائزہ اوراس لحاظ سے گندم کی ترسیل کا جامع پروگرام بنائیں اورمحکمہ ریلیف کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ خوراک کو ان کے 400 ملین روپے کے بقایا جات فوری طور پرجاری کر ے جبکہ سیکریٹری خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ تشکیل کردہ کمیٹی کی سفارشات کو پورا کرنے کیلیے مزید فنڈز کا بندوبست کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ ماضی کے بد انتظامی تجربات کومد نظر رکھتے ہوئے مقامی اسمبلی اراکین سے مشاورت اوران کی نگرانی میں گندم کی تقسیم کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیں تاکہ یہ رعایتی گندم مستحق لوگوں تک یقینی طور پر پہنچ سکے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ کسی کو بھی غریب عوام کاحق غضب کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔



وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں گندم کی کم قیمت ہونے کے باعث اس کی دوسرے صوبوں میں غیرقانونی منتقلی کے حوالے سے رپورٹ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ صوبے میں پہلے سے نافذ دفعہ 144 کومزید توسیع دیتے ہوئے گندم کی صوبے سے باہر منتقلی پر پابندی پرسختی سے عمل کرائیں۔انھوں نے سندھ پولیس،رینجرز اور محکمہ خوراک کے افسران کوشہدادکوٹ،جیکب آباد اور حب کے علاقوں میں گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے کڑی نظررکھنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی کوآئندہ سیزن میں گندم کی سرکاری خریداری کا ہدف مقرر کرنے اورگندم کے سرکاری نرخ اورکاشت کاروں سے مشاورت کے ساتھ ترتیب دینے کا بھی حکم دیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک مہتاب ڈھر نے کہا کہ اس مہینے دسمبر سے مارچ تک ضلع تھرپارکرکے قحط زدہ لوگوں کے لیے فوری طور پر 6,000 ٹن گندم کو بندوبست کر رکھا ہے ۔ اگر مزید گندم کی ضرورت پڑی تو وہ بھی فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ہم صوبے میں 1لاکھ 80 ہزار ٹن گندم ہر ماہ فلور ملوں کو فراہم کر رہے ہیں ۔

مقبول خبریں