ملک میں کورونا کے پھیلاؤمیں کمی کی وجہ دریافت ہوگئی

طفیل احمد  ہفتہ 19 ستمبر 2020
ہر قسم کے انفیکشن کے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بنتی ہیں جو انفیکشن سے محفوظ بناتی ہیں
 فوٹوفائل

ہر قسم کے انفیکشن کے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بنتی ہیں جو انفیکشن سے محفوظ بناتی ہیں فوٹوفائل

 کراچی:  پاکستان کی لیڈی ڈاکٹر نے ملک میں کورونا کے پھیلاؤ میں کمی کی وجہ دریافت کرلی جس میں بتایا گیا ہے کہ ہر قسم کے وائرل انفیکشن کے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بن جاتی ہے جب کہ یہ اینٹی باڈیز انسان کو دوبارہ ہونے والے انفیکشن سے محفوظ بنا دیتی ہے۔

یہ تحقیق پاکستانی ڈاکٹر ثمر ین کلثوم نے قومی ادارہ برائے امراض خون میں کی جس کی رپورٹ آکسفورڈ یونیورسٹی کے جرنل آف پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئی۔

تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2020 تک کراچی میں 40 فیصد آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکی تھی جبکہ 90فیصد آبادی میں اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھی۔

تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہونے کے نتیجے میں کورونا کے نئے کیسز میں نمایاں کمی سامنے آئی جبکہ شرح اموات کا تناسب بھی کم رہا جس کا اعتراف عالمی ادارہ صحت نے بھی کیا۔

طبی تحقیق کرنے والی ڈاکٹر ثمرین کلثوم نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جولائی سے ستمبر تک کراچی میں کورونا وائرس کے خلاف 60 فیصد آبادی میں اینٹی باڈیز بننے کے واضح امکانات ہیں کیونکہ کراچی سمیت ملک بھر میں مختلف وائرل انفیکشن کا سامنا رہتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔