ایک اخبار نے نیب سے متعلق سپریم کورٹ کی خبر کو غلط چلایا جسٹس عمر عطا بندیال

میں نے ایک ملزم کے خلاف 90,90 روز کےریمانڈ کو ظلم کہا اور اخبار نے صرف 90 روز کے ریمانڈ کو ظلم کہہ دیا، جسٹس عمر عطا


ویب ڈیسک December 04, 2020
میں نے ایک ملزم کے خلاف 90,90 روز کےریمانڈ کو ظلم کہا اور اخبار نے صرف 90 روز کے ریمانڈ کو ظلم کہہ دیا، جسٹس عمر عطا

سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ نیب کے حوالے سے خبر کو ایک اخبار نے غلط چلایا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ روز نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ کی خبر کو غلط چلایا گیا، غلط خبر کے چلنے سے عدلیہ کے ادارے پر بات آتی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ میں نے ایک ملزم کے خلاف 90,90 روز کے بار بار ریمانڈ لینے کو ظلم کہا تھا، لیکن ایک اخبار میں صرف 90 روز کے ریمانڈ کو ظلم کہہ دیا، عدالت قانون کی اجازت کو ظلم کیسے کہہ سکتی ہے، ابھی تمام ادارے اس خبر کو دوبارہ چلائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ملزمان کو ہراساں اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے، سپریم کورٹ

جسٹس مظاہر علی اکبر کا کہنا تھا کہ میرے حوالے سے بھی غلط خبر چلائی گئی، فوجداری مقدمات میں 14 روز سے زیادہ کا ریمانڈ تو ہو نہیں سکتا، کل اپنے ریمارکس میں جسٹس منیر کے فیصلے کا بھی ذکر کیا تھا، چالیس روز کے ریمانڈ کی بات میں نے نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں نیب ملزمان کے خلاف ایک سے زائد ریفرنسز دائر کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی تھی، دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہر ریفرنس میں ایک ملزم کے خلاف نوے نوے روز کا ریمانڈ ظلم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں