سندھ میں ہزاروں جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے پنشن فراڈ کا اسکینڈل 10 ارب تک پہنچ گیا

پنشن شیخ، دھاریجو، انڑ، سید خاندان کے سیکڑوں افراد کے نام پر رقم جاری ہوئی، نیب نے 5 سالہ ریکارڈ طلب کرلیا


Staff Reporter January 21, 2021
پنشن شیخ، دھاریجو، انڑ، سید خاندان کے سیکڑوں افراد کے نام پر رقم جاری ہوئی، نیب نے 5 سالہ ریکارڈ طلب کرلیا (فوٹو : فائل)

JERUSALEM: صوبہ سندھ کے حیدرآباد ریجن میں ہزاروں جعلی آئی ڈیز کے ذریعے رقم نکالنے کا اسکینڈل دو ارب سے بڑھ کر 10 ارب تک پہنچ گیا، نیب کراچی نے پنشن ادائیگی کا پانچ سالہ ریکارڈ طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ٹریزری حیدرآباد میں جعلی پنشن بلز پر رقم نکالنے کا اسکینڈل دو ارب سے تجاوز ہوکر 10 ارب تک پہنچ گیا۔ محکمہ زراعت، تعلیم، خزانہ، صحت، پولیس سمیت 15 محکموں کے ملازمین ظاہر کرکے نجی افراد کو جعلی پینشن بلز کی ادائیگی کی گئی۔

نیب حکام کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں نجی افراد کو ریٹائرڈ سرکاری ملازم دکھا کر پنشن سمیت دیگر بلز کی ادائیگی کی گئی، شیخ، دھاریجو، انڑ، سید خاندان کے سیکڑوں افراد کے نام پر رقم جاری ہوئی۔

نیب کے مطابق تفتیشی افسر نے بیان قلمبند کرانے کے لیے مزید 33 افسران کو نوٹس جاری کردیے،سابق آڈیٹر عبدالحفیظ، عبدالحق سولنگی، سب اکائونٹنٹ اسلم ابڑو، سابق اکائونٹنٹ اشرف جانوری، سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکائونٹنٹ نوید باجاری،سابق ڈسٹرکٹ اکائونٹنٹ الطاف منگی، سابق ڈسٹرکٹ اکائونٹنٹ اللہ بچایو جتوئی، نظیر بھٹو، ثمینہ شیخ اور اعجاز علی ڈاوئچ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیے گئے۔

مقبول خبریں