- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
کراچی پولیس کا اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
کراچی: سٹی پولیس چیف غلام نبی میمن کی ہدایت پر ٹریفک پولیس اگلے ماہ 2 مارچ سے شہر بھر میں اوپن لیٹر پر چلنے والی موٹرسائیکل سمیت تمام گاڑیوں کے خلاف مہم شروع کر رہی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا نے سیکریٹری ایکسائز سندھ کو خط ارسال کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 2 مارچ 2021 سے قبل اپنے زیر استعمال گاڑیاں و موٹر سائیکلیں اپنے نام پر کروا لیں ، بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے سے متعلق شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ گاڑیاں اپنے نام ٹرانسفر کرانے کا مشورہ خوش آئند ہے اور قانونی طور پر گاڑیاں مالکان کے نام ہونا بھی ضروری ہے تاہم اس حوالے سے صرف 4 روز بعد جو مہم شروع کرنے کا اعلان کسی بوکھلاہٹ سے کم نہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک کو شاید اس بارے میں علم ہی نہیں کہ محکمہ ایکسائز میں گاڑی یا موٹر سائیکل اپنے نام ٹرانسفر کرنے کے بعد جو کمپیوٹر رسید دی جاتی ہے اس پر دستاویزات (اصل فائل) واپس دینے کی تاریخ 15 سے 20 دن بعد تک کی لکھی جاتی ہے۔ اگر شہری اپنے نام گاڑی یا موٹر سائیکل ٹرانسفر کے لیے محکمہ ایکسائز سے رجوع کر بھی لے تو انھیں محکمہ ایکسائز کی جانب سے دستاویزات (فائل) ملنے میں کئی روز لگ جاتے ہیں اور اس دوران شہری پولیس کے ہاتھوں روک لیا جائے تو اس بات کا کیسے تعین ہوگا کہ شہری قصور وار ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ قانون پر عمل درآمد کرانا احسن اقدام ضرور ہے لیکن ٹریفک پولیس کی جانب سے اوپن لیٹر والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے خلاف مہم شروع کرنے سے قبل شہریوں کو پریشانی سے بچانے کے لیے مہلت بھی دینا چاہیے تھی کہ صرف 2 روز میں شہری محکمہ ایکسائز سے کسی فارمولے کے تحت اپنی گاڑیاں و موٹر سائیکلیں اپنے نام ٹرانسفر کراسکیں گے تاہم اس کے برعکس پولیس روزمرہ کی کارروائیوں میں اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کے خلاف جرمانے عائد کر سکتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔